چنڈی گڑھ، 9 مئی (ہ س)۔
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے ہند۔پاکستان سرحد پر اینٹی ڈرون سسٹم اور پنجاب کی 13 جیلوں میں 5 جی جیمرز لگانے کی منظوری دے دی ہے۔ ساتھ ہی جنگ جیسے حالات میں ذخیرہ اندوزی سے نمٹنے کے لیے حکومت نے چھ اضلاع میں 12 وزراءکی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلی بھگونت مان نے صحافیوں کو بتایا کہ پٹھان کوٹ سے ابوہر تک کل 532 کلومیٹر کا علاقہ پاکستان کی سرحد سے متصل ہے۔ ہر روز ڈرون کے ذریعے یہاں سے اسلحہ اور منشیات بھیجی جاتی ہیں۔ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے پنجاب کی سرحد میں اینٹی ڈرون سسٹم تیار کیا جائے گا۔ آج کے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو بی ایس ایف کے تعاون سے لاگو کیا جائے گا، کیونکہ بی ایس ایف نے کچھ علاقوں میں ڈرون مخالف نظام تیار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پنجاب نے زخمیوں کو ہسپتالوں میں لے جانے اور مفت علاج کی فراہمی کے لیے شروع کی گئی فرشتے سکیم کو وسعت دی ہے۔ اب اس سکیم کے تحت جنگ میں زخمی ہونے والوں یا دہشت گردوں اور دیگر سماج دشمن عناصر کی گولیوں کا نشانہ بننے والوں کا بھی مفت علاج کیا جائے گا۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر اس اسکیم کو فوری طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ کیونکہ پنجاب کے سرحدی اضلاع پاکستان کے نشانے پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ لڑائی کے دوران کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ حالات معمول پر آنے تک چھ سرحدی اضلاع میں 12 وزراءکو تعینات کیا جائے گا۔ یہ تمام وزراءروزانہ مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے اور راشن کی دکانوں اور دیگر روزمرہ استعمال کی دکانوں کا معائنہ کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ذخیرہ اندوزی نہ ہو۔ وزراءکی طرف سے تحقیقات کا کام بھی جمعہ سے شروع ہو گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں پنجاب کی 13 جیلوں میں 5 جی جیمرز لگانے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ جس کے تحت گوئندوال، پٹیالہ، بھٹنڈہ، امرتسر، سنگرور، فرید کوٹ اور مکتسر صاحب وغیرہ جیلوں میں جیمرز لگائے جائیں گے۔کابینی میٹنگ میں کیے گئے فیصلے کے ساتھ ہی اس معاملے میں کارروائی کرنے کے لیے افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan