سرسہ کے کانگریس ایم ایل اے نے اپنا درد ظاہر کیا، ہائی کمان کو کوسا
سرسہ، 20 اپریل (ہ س)۔ اکثر خبروں میں رہنے والے سرسہ کانگریس کے ایم ایل اے ایک بار پھر اپنی ہی پارٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے خبروں میں ہیں۔ اتوار کو ایم ایل اے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی، جس میں انہوں نے اپنا درد ظاہر کیا۔ اس بار گوکل سیتیاکانگریس ہائی
سرسہ کے کانگریس ایم ایل اے نے اپنا درد ظاہر کیا، ہائی کمان کو کوسا


سرسہ، 20 اپریل (ہ س)۔

اکثر خبروں میں رہنے والے سرسہ کانگریس کے ایم ایل اے ایک بار پھر اپنی ہی پارٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے خبروں میں ہیں۔ اتوار کو ایم ایل اے نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی، جس میں انہوں نے اپنا درد ظاہر کیا۔ اس بار گوکل سیتیاکانگریس ہائی کمان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لئے سرسہ سیٹ جیتنے کے باوجود پارٹی کی طرف سے ان کی تعریف تک نہیں کی گئی۔ انہیں پارٹی ہائی کمان کے اجلاس میں بھی نہیں بلایا جاتا،۔

ایم ایل اے گوکل سیتیا نے پارٹی کے تئیں ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے ہالوپا-بی جے پی کے حمایت یافتہ امیدوار گوپال کانڈا کو شکست دی۔ بی جے پی نے اپنا امیدوار کھڑا کیا لیکن بعد میں اسے واپس لے لیا اور گوپال کانڈا کی حمایت کی۔ اس نامساعد حالات میں بھی وہ سرسہ اسمبلی حلقہ سے جیت گئے، لیکن پارٹی میں ان کی تعریف کسی بڑے یا چھوٹے نے نہیں کی۔ اس کے بعد میونسپل کونسل کے انتخابات میں انہوں نے چیئرمین کے عہدے کے لیے کانگریس امیدوار کے حق میں مہم چلا کر سخت محنت کی اور پارٹی امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔ اس الیکشن میں پارٹی کے مقامی لیڈروں نے بھی انتخابی مہم سے دور رکھا اور بی جے پی نے اپنے امیدوار کی حمایت میں پوری کوشش کی۔ ریاستی سطح سے بڑے بڑے لیڈر انتخابات کی تشہیر کرنے آئے۔ اس کے برعکس کانگریس کے مقامی قائدین پارٹی امیدوار کے بجائے دوسرے امیدواروں کے حق میں نظر آئے اور سبھی نے انتخابی مہم سے دوری بنائے رکھی اور پارٹی کے سینئر قائدین انتخابی مہم میں بھی نہیں آئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande