کونڈاگاؤں، 20 اپریل (ہ س)۔
ضلع کے جوبہ گاو ں میں لوگوں کو پانی کی شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جوبہ گاؤں کے 1700 افراد کا انحصار ایک ہی کنویں پر ہے اور ان دنوں ہونے والی مسلسل بارشوں سے ملنے والی ریلیف سے کنویں کا پانی مزید 15 دن تک رہے گا۔ پانی کی پریشانی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ روزانہ صبح چھ بجے جوبہ گاو ں کی عورتیں، بوڑھے اور بچے پانی کے برتن لے کر کنویں کی طرف نکلتے ہیں۔ کنویں سے پانی لانے کے لیے دور دراز کا سفر کرنا مجبوری بن گیا ہے۔ یہ صورتحال کئی سالوں سے برقرار ہے۔ گاو ں کے سرپنچ سوپن کشیپ کے مطابق، کوسرٹیڈا ڈیم گاو ں سے صرف 5 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس ڈیم سے گاو ں کو پانی مل سکتا ہے، کئی بار درخواستیں دی گئیں، لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔
سابق ضلع پنچایت ممبر بال سنگھ بگھیل نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو کئی بار انتظامیہ کو بھیجا گیا ہے۔ کوسارٹیڈا سے پانی کی فراہمی ممکن ہے لیکن کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انہیں روزانہ پانی کی تلاش میں نکلنا پڑتا ہے۔ گرمیوں میں صورتحال اور بھی سنگین ہو جاتی ہے اور پھر انہیں دوسرے گاوں سے پانی لانا پڑتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ