ہائی کورٹ کے حکم کے بعد خاتون فارماسسٹ برطرف، جھوٹا حلف نامہ دینے کا الزام
پانی پت، 20 اپریل (ہ س)۔ ہریانہ کے پانی پت سول اسپتال کی ایک خاتون فارماسسٹ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی حکومت نے برخاست کر دیا ہے۔ فارماسسٹ میناکشی نین پر نوکری کے لیے جھوٹا حلف نامہ داخل کرنے کا الزام تھا۔ جند کی رہنے والی می
پ


پانی پت، 20 اپریل (ہ س)۔ ہریانہ کے پانی پت سول اسپتال کی ایک خاتون فارماسسٹ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاستی حکومت نے برخاست کر دیا ہے۔ فارماسسٹ میناکشی نین پر نوکری کے لیے جھوٹا حلف نامہ داخل کرنے کا الزام تھا۔

جند کی رہنے والی میناکشی نین اس وقت پانی پت کے بھول بھولیا چوک کے قریب رہتی ہیں۔ میناکشی نین کو سال 2021 سے سول ہسپتال پانی پت میں فارماسسٹ کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ جوائننگ کے وقت انہوں نے حلف نامہ دیا تھا کہ ان کے خاندان کا کوئی فرد ملازم نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے اسے انٹرویو میں پانچ اضافی نمبر ملے۔ ان پانچ نمبروں کی وجہ سے اسے نوکری مل گئی۔ سال 2022 میں ایک شکایت کنندہ نے ان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ میناکشی کے خلاف تحقیقات اور تقریباً تین سال تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد اب ہائی کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دیا ہے۔ اب ہائی کورٹ کے حکم کے بعد محکمہ صحت نے انہیں نوکری سے ہٹا دیا ہے۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شیام لال مہاجن نے کہا کہ میناکشی نین کو ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق برطرف کر کے دفتر سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande