لکھنو، 20 اپریل (ہ س)۔
گنے اور چینی کی صنعت اتر پردیش کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے میں اہم رول ادا کرنے جا رہی ہے۔ حکومت نے سال 28-2027 تک گنے اور چینی کی صنعت کی مجموعی ویلیو آوٹ پٹ (جی وی او) کو موجودہ 1.32 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھا کر 1.62 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
شوگر انڈسٹری اینڈ کین ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے سالوں میں جی وی او میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ یہ سال 24-2023 میں 1,24,198 کروڑ روپے تھا، جو 25-2024 میں بڑھ کر 1,32,024 کروڑ روپے ہو گیا ہے اور 28-2027 تک 1.62 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ تک پہنچنے کا ہدف ہے۔ اس دوران گنے کی پیداوار میں 7 فیصد اور گڑ کی پیداوار میں 10 فیصد سالانہ شرح نمو حاصل کرنے کا ہدف ہے۔
ریاستی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ حکومت کے شوگر انڈسٹری اینڈ شوگر کین ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نے سال 26-2025 کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان تیار کیا ہے جس میں شوگر ملوں کی ریکوری ریٹ کو 9.56 فیصد سے بڑھا کر 10.50 فیصد کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ اوسط نقصان پر قابو پانے کے لیے ذخیرہ شدہ چینی کی 91.54 لاکھ کوئنٹل کی بروقت فروخت کو یقینی بنایا جائے گا۔ یوگی حکومت 15 مئی 2025 تک ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو 4 لاکھ کوئنٹل تک بڑھانے اور آوٹ سورسنگ کے ذریعے ہنر مند کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔
یوگی حکومت نے 65 لاکھ رجسٹرڈ اور 46.5 لاکھ سپلائر گنے کے کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچایا ہے۔ مارچ 2025 تک حکومت نے گنے کی قیمت کی ادائیگی 2.80 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے، جس سے کسانوں کی مالی حالت مضبوط ہوئی ہے۔ سال 17-2016 کے مقابلے میں گنے کے رقبہ میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ پیداواری صلاحیت میں 16 فیصد اور پیداوار میں 68 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ 52 شوگر ملوں کو جدید بنایا گیا ہے اور تقریباً 8 ہزار کلو لیٹر یومیہ کی صلاحیت کے ساتھ ایتھنول کی پیداوار کو فروغ دیا گیا ہے جس سے گنے کی صنعت کو ایک نئی سمت ملی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن