نئی دہلی، 20 اپریل (ہ س)۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے مصطفی آباد حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے کر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کارپوریشن کمشنر سے انکوائری رپورٹ طلب کرنے کے معاملے سے ہاتھ کھینچ لیے ہیں، لیکن اس سے اتنے بڑے حادثے کی تلافی ہو سکتی ہے۔ جاں بحق افراد کو انصاف فراہم کرنے کے لیے حادثے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور متاثرہ خاندانوں کو فوری معاوضہ دیا جائے۔ وزیراعظم نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کا معاوضہ آج کی مہنگائی کو دیکھتے ہوئے کچھ نہیں ہے۔ اس لیے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو فی الفور 2 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کے دیہات، غیر مجاز کالونیوں اور بحالی کالونیوں میں جہاں دہلی کی 70 فیصد سے زیادہ آبادی رہتی ہے، عمارت کے نقشے منظور نہیں ہیں، اس لیے بلڈنگ بائی لاز اور تعمیرات سے متعلق قوانین میں بنیادی ترمیم کی ضرورت ہے۔ اس سے لوگوں کے نقشے آسانی سے پاس ہوں گے اور لوگ قانون کے مطابق اپنے گھر بنا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ 1977 میں جن کالونیوں کی منظوری دی گئی ان میں آج تک عمارتوں کے تعمیراتی نقشے منظور نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے، یہاں کی آبادی دن بہ دن بڑھ رہی ہے، اس لیے عمارت کی تعمیر کے قانون میں ایسی ترمیم کی جانی چاہیے۔
دیویندر یادو نے مصطفی آباد میں چار منزلہ عمارت گرنے سے 11 لوگوں کی موت کے لیے براہ راست بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے کی اعلیٰ سطحی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے اور غیر مجاز تعمیرات کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے المناک حادثات کو روکا جا سکے۔ مصطفی آباد میں عمارت گرنے سے 11 افراد زخمی بھی ہوئے۔ مصطفی آباد میں 2015 میں بی جے پی ایم ایل اے، 2020 میں عام آدمی پارٹی اور 2025 میں ایک بار پھر بی جے پی ایم ایل اے ہے، جن کی حفاظت میں غیر مجاز تعمیرات وافر مقدار میں جاری ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ غیر مجاز تعمیرات کے لئے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ذمہ دار ہیں کیونکہ بی جے پی دہلی میونسپل کارپوریشن پر 15 سال سے حکومت کر رہی ہے اور عام آدمی پارٹی گزشتہ 3 سالوں سے کارپوریشن پر حکومت کر رہی ہے۔ کارپوریشن کے افسران نے غیر مجاز تعمیرات کے نام پر لوگوں سے پیسے بٹورے ہیں۔ بی جے پی اور اے اے پی قواعد کی دھجیاں اڑا کر دہلی میں غیر مجاز تعمیرات کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈنگ بائی لاز کے نام پر افسران بھاری رشوت طلب کرتے ہیں جس کی وجہ سے دہلی میں غیر مجاز تعمیرات بڑھ رہی ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ راجدھانی دہلی سیسمک زون-4 میں واقع ہے، جس کے مطابق دہلی ایک زیادہ خطرہ والا علاقہ ہے۔ یہاں زلزلے کی شدت عموماً 5-6 کے درمیان ہوتی ہے لیکن بعض اوقات 7-8 شدت کا زلزلہ بھی آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں بڑے پیمانے پر غیر مجاز تعمیرات کی وجہ سے دہلی کھوکھلی ہو گئی ہے۔ اگر زیادہ شدت کا زلزلہ آتا ہے تو دہلی کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی