منگیشکر اسپتال تنازعہ : ڈاکٹر کے خلاف لاپرواہی کے الزام میں ایف آئی آر درج
پونے، 19 اپریل (ہ س)۔ دینا ناتھ منگیشکر اسپتال میں ایک حاملہ خاتون
کو داخلہ نہ دیے جانے اور بعد ازاں اس کی موت واقع ہونے کے معاملے میں ہفتہ کے روز
اسپتال سے منسلک کنسلٹنگ گائناکالوجسٹ ڈاکٹر سشرت گھیساس کے خلاف مبینہ لاپرواہی
کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ النکار پولیس اسٹیشن میں بی این ایس کی
دفعہ 106(1) کے تحت درج کیا گیا ہے، جو لاپرواہی سے موت واقع ہونے کے زمرے میں آتا
ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سنگین رخ اختیار کر
گیا جب یہ الزام سامنے آیا کہ ریاستی بی جے پی کے قانون ساز امت گورکھے کے پرسنل
سکریٹری سوشانت بھیسے کی اہلیہ تنیشا بھیسے کو اسپتال انتظامیہ نے اس بنا پر داخل
نہیں کیا کہ ان کے رشتہ دار داخلے سے قبل 10 لاکھ روپے کی رقم ادا نہیں کر سکے۔
تنیشا کو اسپتال میں داخل کرنے سے
انکار کے بعد انہیں دوسرے اسپتال میں لے جایا گیا، جہاں دو دن بعد انہوں نے جڑواں
بچوں کو جنم دیا، تاہم اس کے کچھ ہی وقت بعد ان کا انتقال ہو گیا۔ اس واقعے پر ان
کے اہل خانہ نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سشرت گھیساس پر الزام عائد
کیا کہ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ 10 لاکھ روپے کی ایڈوانس رقم کے بغیر مریضہ کو
داخل نہیں کیا جائے گا۔
اس واقعہ پر مبنی تحقیقات کے دوران
ساسون جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں کے ایک پینل نے ابتدائی رپورٹ پولیس کو پیش کر دی
ہے، جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا۔ معاملے کے سنگین نوعیت اختیار کرنے کے بعد
طبی برادری اور عوامی حلقوں میں بھی اس پر بحث چھڑ گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان