کشتواڑ میں زمین کھسکنے کی وجہ سے 22 خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا
جموں, 19 اپریل (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں زمین کھسکنے کے مسلسل خطرے کے پیشِ نظر انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر سنگرہ نالہ، پتھرناکی علاقے سے 22 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ کشتواڑ-پاڈر سڑک، جو معروف مچیل ماتا مندر کی ی
Land sinking


جموں, 19 اپریل (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں زمین کھسکنے کے مسلسل خطرے کے پیشِ نظر انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر سنگرہ نالہ، پتھرناکی علاقے سے 22 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ کشتواڑ-پاڈر سڑک، جو معروف مچیل ماتا مندر کی یاترا کا اہم راستہ ہے، تیسرے روز بھی آمد و رفت کے لیے بند رہی۔ڈپٹی کمشنر کشتواڑ راجیش کمار شاون نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور زمین کھسکنے کے خدشے والے مقامات کا معائنہ کرتے ہوئے احتیاطی اقدامات کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔تحصیلدار ناگسینی محمد رفیع نائیک نے بتایا کہ اگرچہ کسی مکان میں دراڑیں نہیں آئیں، تاہم حفاظتی نقطہ نظر سے پہاڑی پر آباد 22 خاندانوں کو عارضی خیموں میں منتقل کر کے راشن فراہم کیا گیا ہے۔ان کے مطابق، سڑک کا تقریباً دو سو میٹر کا حصہ زمین دھنسنے سے متاثر ہوا ہے جبکہ مسلسل گرنے والے پتھر بحالی کے کام میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ادھر مچیل ماتا مندر کا یاترا سیزن حال ہی میں بحال ہوا تھا، لیکن سڑک کی بندش نے عقیدت مندوں کی راہ میں مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔مقامی افراد نے 624 میگاواٹ کے کیرو پن بجلی منصوبے کے دوران کی گئی شدید بلاسٹنگ کو زمین کھسکنے کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے موقع پر موجود جی آر ای ایف کے حکام سے بحالی کاموں کی تفصیلات لیں اور انہیں ہدایت دی کہ سڑک کی مرمت کا کام فوری اور محفوظ انداز میں مکمل کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے پن بجلی منصوبے سے وابستہ اداروں کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی تلقین کی تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔حکام کے مطابق پتھرناکی اور کیرو کے درمیان سڑک کا علاقہ مسلسل لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ہے، اس لیے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور مؤثر نگرانی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔بی جے پی کے مقامی ایم ایل اے اور اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے علاقے میں بار بار پیش آنے والے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عارضی اقدامات اب ناکافی ثابت ہو رہے ہیں، اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالنا ناگزیر ہو چکا ہے۔سڑک کی بندش نے پاڈر اور پانگی کے مکینوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، جو اب ایک متبادل پیدل راستے کے ذریعے نقل و حرکت پر مجبور ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande