کولکاتا، 19 اپریل (ہ س)۔ مغربی بردھمان ضلع کے درگا پور میں ایک ملٹی سپر اسپیشلٹی اسپتال میں جمعہ کی رات اس وقت افراتفری مچ گئی جب ایک مریض کے رشتہ داروں نے طبی لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے اسپتال کے احاطے میں فائرنگ کردی۔ واقعے کے بعد پولیس نے چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
یہ واقعہ انگد پور کے رہنے والے 53 سالہ باسدیو پال کے علاج سے شروع ہوا، جو جمعرات کو ایک سڑک حادثے میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اسے جلد ہی درگاپور کے شوبھا پور علاقے میں واقع ایک پرائیویٹ ملٹی سپر اسپیشلٹی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق باسدیو کی حالت تشویشناک ہے اور ڈاکٹروں نے انہیں بہتر علاج کے لیے اعلیٰ سطح کے اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
مریض کے لواحقین کا الزام ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں مریض سے ملنے دیا گیا۔ اس سے ناراض ہو کر لواحقین نے جمعہ کی رات اسپتال کے سامنے احتجاج شروع کر دیا۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر علاج میں لاپرواہی کا الزام عائد کیا ۔
صورتحال پر قابو پانے کے لیے درگاپور تھانے کی پولیس کو موقع پر روانہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق لواحقین زبردستی اسپتال میں داخل ہوگئے اور ڈاکٹروں سے ملنے کا مطالبہ کیا۔ اس پر سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں روک دیا جس پر جھگڑا اور پھر دھکا مکی شروع ہوگئی ۔
اس دوران، پولیس کا کہنا ہے کہ، مریض کے ایک رشتہ دار نے آتشیں اسلحہ نکالا اور تین راو¿نڈ فائر کردیئے۔ غنیمت رہی کہ کسی کو گولی نہیں لگی۔ اس کے فوراً بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی اور کئی منٹ کی کوشش کے بعد حالات قابو میں آئے۔
پولیس نے اس معاملے میں مرکزی ملزم تاپس رائے کے ساتھ امت کرماکر، انیمیش پال اور اجیت ہزارا کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے پاس سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ چاروں ملزمان کو ہفتہ کو درگاپور مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔پولیس واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تمام پہلوو¿ں سے تفتیش کررہی ہے اور اسپتال میں سیکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کردیئے گئے ہیں۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد