حفیظ الحسن کے بیان پر بی جے پی کا احتجاج، بابولال مرانڈی نے کہا- وزیر خون خرابے کی زبان بول رہے ہیں
گریڈیہہ، 19 اپریل (ہ س)۔ ریاستی حکومت کے وزیر حفیظ الحسن کے شریعت اور آئین کے بارے میں بیان نے جھارکھنڈ میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر بابولال مرانڈی نے اس بیان پر سخت حملہ کیا ہے۔ ہفت
حفیظ الحسن کے بیان پر بی جے پی کا احتجاج، بابولال مرانڈی نے کہا- وزیر خون خرابے کی زبان بول رہے ہیں


گریڈیہہ، 19 اپریل (ہ س)۔

ریاستی حکومت کے وزیر حفیظ الحسن کے شریعت اور آئین کے بارے میں بیان نے جھارکھنڈ میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر بابولال مرانڈی نے اس بیان پر سخت حملہ کیا ہے۔ ہفتہ کو بابولال کی قیادت میں بی جے پی لیڈران اور کارکنان گریڈیہہ میں سڑکوں پر نکل آئے اور حفیظ الحسن کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر نے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے وزیر حفیظ الحسن کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔

بابولال مرانڈی نے کہا کہ شریعت کو آئین سے بالاتر ماننے والے وزیر نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ وزیر یہیں نہیں رکے۔ یہاں تک کہ اس نے خونریزی کی بات کی ہے۔ یہ وزیر کا بیان ہے جو میڈیا میں وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسلمان قبر میں نہیں ہیں، وہ صبر میں ہیں۔ وہ سڑکوں پر نکلا تو خونریزی ہو گی۔ مرانڈی نے کہا کہ یہ ان کی زبان ہے جن کی پارٹی اور اتحاد کے رہنما آئین بچانے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر کے آئین مخالف بیان کے بعد کانگریس اور جے ایم ایم کی خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ وہ اس سے متفق ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ اتحاد خوشامدی اور ووٹ بینک کی سیاست میں اندھا ہو چکا ہے۔ آج یہ ریاستی حکومت کی خوشامد کی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ رام نوامی، شیو راتری، دسہرہ، سرسوتی پوجا، سرہول جیسے تہواروں کے دوران پتھراو¿، فسادات، تشدد جیسے واقعات بار بار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کو بچانے کی بات کرنے والی کانگریس-جے ایم ایم نے بار بار آئین کی حدود کو توڑا ہے۔ ایسی خوشامد کی سیاست کرنے والوں کو بڑا سبق سکھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ آئندہ ایسی زبان نہ بول سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وزیر کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande