جگدل پور، 18 اپریل (ہ س)۔۔
چھتیس گڑھ میں نکسلیوں نے ایک پمفلٹ جاری کیا ہے جس میں امن مذاکرات کرنے کے لیے ایک ماہ تک نکسل آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ پمفلٹ نکسلیوں کے شمال مغربی سب زونل انچارج روپیش نے جاری کیا ہے۔ اس پمفلٹ میں چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما کا امن مذاکرات کے حوالے سے 8 اپریل کو دیے گئے پہلے بیان پر فوری جواب دینے کے لیے شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ اس پمفلٹ میں نارتھ ویسٹ سب زونل انچارج نے کہا کہ میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے سیکورٹی کی ضمانت دیتے ہوئے اس کوشش کو آگے بڑھانے کی اجازت دی۔
اس پمفلٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کوشش کا بنیادی مقصد آپریشن کاگر کے نام پر ہونے والے قتل عام کو فوری طور پر روکنا ہے۔ مسئلہ کو حل کیا جانا چاہیے تاکہ اسے امن مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکے۔ ہماری پیشکش کے پیچھے کوئی اور حکمت عملی نہیں ہے۔ جب آپ اور ہم مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو دونوں فریقوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ کم از کم وقتی طور پر جنگ بندی کا اعلان کریں۔ یہ حالات کے دائرے میں نہیں آتا بلکہ امن مذاکرات کے لیے سازگا ر ماحول پیدا کرنے کا حصہ ہے۔ ہمیں اس پر آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔
آج جاری کیے گئے پمفلٹ میں، نکسلائیٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ مسئلہ کو بہتر بنانے، اسے مکمل شکل دینے، مذاکرات میں ہماری طرف سے نمائندگی کرنے والے ایک درمیانی وفد اور ہماری پارٹی کے نمائندوں کا فیصلہ کرنے کے لیے ہماری مرکزی کمیٹی اور خصوصی زونل کمیٹی کے سرکردہ ساتھیوں سے ملاقات ضروری ہے۔ اس سے ملنے کے لیے مجھے اور میرے ساتھیوں کو حفاظتی ضمانت کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک ماہ کے لیے حکومتی مسلح افواج کی کارروائیوں کو روکا جائے۔ چونکہ میں پہلے ہی پریس بیان اور خصوصی خط کے ذریعے اپنے تمام ساتھیوں سے اپیل کر چکا ہوں کہ مذاکرات کے اس دور میں حکومت کی مسلح افواج پر بندوقیں نہ چلائیں، اس لیے آپ کو مجھ سے اتفاق کرنا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ