نئی دہلی،18اپریل(ہ س)۔
شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کی دینی ماحول میں تربیت کریں اور انہیں نیک بنائیں یہ ہر مسلمان پر فرض ہے- مفتی مکرم احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ کا عبوری حکم اچھا ہے وقف قانون رد ہونا چاہئے اگر انصاف ہوا تو کچھ بہتری کا راستہ نکلنے کی امید ہے ان شاءاللہ تعالی - انہوں نے مغربی بنگال میں تشدد کی مذمت کی - انہوں نے کہا کہ نئے وقف قانون سے ہر مسلمان غم زدہ ہے اس قانون سے اوقاف کی زمینوں اور مساجد و قبرستانوں پر شدید خطرہ منڈلا رہا ہے لیکن اس کے خلاف احتجاج کیا جائے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہمارا احتجاج پرامن ہو آئین اور قانون کے دائرے میں ہو اس میں تشدد ہرگز نہ ہو- سب جانتے ہیں کہ کچھ فرقہ پرست ایسے حالات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے-
مفتی مکرم نے اتراکھنڈ کی ریاستی حکومت کی مدرسہ مخالف غیر قانونی کارروائی کی شدید مذمت کی- ہندوستان کے آئین نے ہر فرقہ کو اپنے مذہب کی تعلیم کے لیے اپنے تعلیمی ادارے کھولنے کا حق دیا ہے تو ان لوگوں کو کیا تکلیف ہے- وزیراعظم شری نریندر مودی نے کہا تھا کہ میں مسلم نوجوانوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر دیکھنا چاہتا ہوں ان کا مطلب ہے کہ مسلم نوجوان مذہبی تعلیم بھی حاصل کریں اور عصری علوم میں بھی مہارت حاصل کریں تو پھر ان لوگوں کو مذہبی تعلیم سے کیا پریشانی ہے- فرقہ پرست ذہن رکھنے والے مسلمانوں کو ہر میدان میں پیچھے دھکیل کر ہر چیز سے محروم کر دینا چاہتے ہیں- کہیں مسلمانوں کے کاروبار بند کرائے جا رہے ہیں اور کہیںمدرسے ۔مفتی مکرم نے ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ مدارس کو بنیاد پرستی کا الزام نہ دیا جائے وہ تعلیمی ادارے ہیں انہیں بند نہ کرایا جائے- مفتی مکرم نے فلسطین کے حالات پر شدید غم کا اظہار کیا، نہتے عوام اور ہسپتالوں پر بمباری کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری و مسلم ممالک سے اسرائیل اور امریکہ کو ظلم سے روکنے کا مطالبہ کیا اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی-
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais