کولکاتا، 17 اپریل (ہ س)۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جمعرات کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونے والے ’اہل‘ اساتذہ کو عارضی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، ’اہل‘ اساتذہ 31 دسمبر 2025 تک اسکولوں میں موجود رہ سکیں گے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو نوانّ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بے روزگاروں کو ایک پیغام دیا۔
ممتا نے کہا کہ ریاست اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ اہل اساتذہ کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کی گئی۔ اس بار عدالت نے اس درخواست پر ردعمل دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ اس سال ہی مسئلہ حل ہو جائے گا۔
جمعرات کو اپنے حکم میں، سپریم کورٹ نے کہا کہ ایس ایس سی 31 مئی تک نئی بھرتی کے رہنما خطوط جاری کرے۔ اس سے قبل 2016 کے اساتذہ کی بھرتی سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے کہا تھا کہ بھرتی کا عمل تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔ تاہم اس وقت یہ سوال پیدا ہوا کہ کیا اتنے کم وقت میں تمام عمل کو مکمل کرنا ممکن ہے؟ اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس دسمبر تک کا وقت ہے، تمام مسائل اس سال کے اندر حل ہو جائیں گے۔
دریں اثنا، سپریم کورٹ کے ایک سابقہ فیصلے نے بھی اہل اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ آج کا فیصلہ اس معاملے پر بھی ابہام دور کر دے گا۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ”میں فکرمند تھی کہ اساتذہ کو تنخواہیں کیسے ادا کی جائیں، تاہم میں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے لیے متبادل انتظامات کیسے کیے جائیں۔“ دریں اثنا وزیر اعلیٰ نے اساتذہ کے نام پیغام دیا کہ ”فکر نہ کریں، محنت کریں اور صاف دل سے کام کریں، جب آپ کو تکلیف ہوتی ہے تو ہمیں بھی تکلیف ہوتی ہے۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد