نئی دہلی، 16 اپریل (ہ س)۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کے روز گروگرام، ہریانہ میں ڈی ایل ایف زمین سودا گھوٹالے کے سلسلے میں مسلسل دوسرے دن کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ کے بعد رابرٹ واڈرا نے کہا کہ انہیں سچائی پر یقین ہے اور وہ کسی بھی قسم کے دباو¿ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ رابرٹ واڈرا کی اہلیہ اور کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا بھی آج ان کے ساتھ موجود تھیں۔ ای ڈی نے رابرٹ واڈرا کو جمعرات کی صبح 11 بجے نئی دہلی میں ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔
اس سے ایک دن پہلے منگل کو ای ڈی کے افسران نے اس معاملے میں رابرٹ واڈرا سے تقریباً چھ گھنٹے تک میراتھن پوچھ گچھ کی تھی۔ اس کے بعد انہیں آج دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے واضح کر دیا ہے کہ رابرٹ واڈرا سے کل بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ای ڈی کے دفتر سے باہر آتے ہوئے رابرٹ واڈرا نے کہا، ہاں، انہوں نے مجھے کل بھی پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے، وہ مجھے فون کرتے رہیں گے۔
رابرٹ واڈرا آج وسطی دہلی کے سوجان سنگھ پارک میں واقع اپنے گھر سے 2 کلومیٹر پیدل چل کر اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع ای ڈی ہیڈکوارٹر پہنچے۔ راستے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واڈرا نے کہا کہ یہ معاملہ تقریباً 20 سال پرانا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی انتقام کے تحت انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔
واڈرا نے کہا کہ میں نے 15 بار تحقیقاتی ایجنسیوں کے دفاتر کا دورہ کیا ہے۔ مجھ سے ایک وقت میں 10 گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی گئی، میں نے 23 ہزار دستاویزات جمع کرائیں۔ پھر وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ یہ دستاویزات ایک ہفتے میں دوبارہ جمع کروائیں، یہ کیسے چل سکتا ہے؟
مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی ہریانہ میں 2008 کے ایک زمینی سودے سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ الزام ہے کہ اس وقت کی بھوپندر سنگھ ہڈا کی قیادت والی ہریانہ کی کانگریس حکومت نے اس ڈی ایل ایف زمین گھوٹالے میں کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا کے شوہر رابرٹ واڈرا کی مدد کی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ