نئی دہلی، 18 اپریل (ہ س)۔
بھارتی سمندر جہاز(آئی او ایس) ساگرجہاز کے نام سے جانا جانے والا آئی این ایس سنینا سمندری تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے موزمبیق کی ناکالا بندرگاہ پہنچ گیا ہے۔ اس جہاز نے اس سے قبل تنزانیہ کے دارالسلام میں ہندوستان-افریقہ میری ٹائم پارٹنرشپ ایکسرسائز اے آئی کے او وائی ایم ای کے افتتاحی اجلاس میں حصہ لیا تھا۔ آئی او ایس ساگر ہندوستان کا منفرد مشن ہے جس کا مقصد ہندوستان اور کئی افریقی ممالک کے درمیان بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے، جس کا مقصد خطے میں سب کی سلامتی اور ترقی ہے۔
اس جہاز کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 5 اپریل کو ہندوستانی بحریہ کے سمندری اڈے کاروار سے اپنے مشن پر روانہ کیا تھا۔ جب یہ ہندوستان سے روانہ ہوا تو اس میں نو دوست ممالک بشمول کوموروس، کینیا، موزمبیق، سیشلز، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے 44 بحری اہلکار سوار تھے۔ ناکالا پہنچنے پر چیف آف کمیشن کمانڈر نیلسن ایچ ایمباجیا نے جہاز کا استقبال کیا جس میں موزمبیق نیوی بینڈ بھی موجود تھا۔ بندرگاہ کے قیام کے دوران متعدد کوآپریٹو سرگرمیوں اور آو¿ٹ ریچ پروگراموں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس کا مقصد صلاحیت کی تعمیر، آپریشنل ہم آہنگی اور موزمبیق بحریہ کے ساتھ کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔
بحریہ کے کیپٹن وویک مدھوال نے کہا کہ بندرگاہ کے قیام میں وزٹ، بورڈ، تلاشی اور قبضے کی مشقوں کے ساتھ ساتھ آگ بجھانے اور نقصان پر قابو پانے کے طریقہ کار پر مشترکہ تربیت بھی شامل تھی۔ بحری دوستی کے جشن میں مقامی حکام اور معززین کے لیے جہاز پر ایک استقبالیہ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ مزید برآں، جہاز کا عملہ کمیونٹی کی بات چیت کے ذریعے صحت اور تندرستی کو فروغ دینے کے لیے یوگا سیشن کا انعقاد کرے گا۔ اس دوران ہندوستانی تارکین وطن اور مقامی اسکول کے بچوں کو جہاز پر جانے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ نامپولا ملٹری اکیڈمی کے فوجی کیڈٹس بھی جہاز کا دورہ کریں گے تاکہ انہیں بحری کارروائیوں کا پہلے ہاتھ کا نظارہ دیا جا سکے۔ بندرگاہ کے دورے کی تکمیل پر، جہاز موزمبیکن بحریہ کے اہلکاروں کو موزمبیکن خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) میں مشترکہ نگرانی کے مشن کے لیے لے جائے گا۔ یہ بندرگاہ کا دورہ ہندوستان اور موزمبیکن بحریہ کے درمیان بحری تعاون اور باہمی تعاون کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ ساگر انیشی ایٹو کے وڑن کے مطابق بحر ہند کے علاقے میں بحری شراکت داری کو مضبوط بنانے، باہمی اعتماد کو بڑھانے اور اجتماعی علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے بھی یہ ہندوستان کا مستقل عزم ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan