نئی دہلی، 31 مارچ (ہ س)۔ ہندوستانی فٹ بال ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ ایگور اسٹیمک نے ہندوستانی فٹ بال کی ترقی کے لیے دو اہم حل بتائے، جن پر ان کے دور اقتدار سے پہلے ہی بات ہوئی تھی۔ سٹمیک نے ریو اسپورٹز کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ چیزیں شیئر کیں۔اسٹیمک نے 2019 میں ہندوستانی فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالا، انگلینڈ کے اسٹیفن کانسٹنٹائن کی جگہ لی۔ تاہم 2026 کے فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد انہیں گزشتہ سال جون میں برطرف کر دیا گیا تھا۔
تقریباً ایک سال بعد، سٹمیک نے ہندوستانی فٹ بال کی ترقی کے لیے دو اہم تجاویز پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلا حل بھارتی نژاد غیر ملکی کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنا تھا جبکہ دوسرا قومی ٹیم کو زیادہ وقت دینے سے متعلق تھا۔اسٹیمک نے کہا،’میں پہلا شخص نہیں تھا جس نے ہندوستانی فٹ بال کو بہتر بنانے کے لیے ہندوستانی نڑاد غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ یہ خیال مجھ سے پہلے بھی باب ہیوٹن کے کوچنگ دور میں زیر بحث تھا۔ ہم نے دو حل تجویز کیے تھے۔ پہلا یہ تھا کہ غیر ملکی نڑاد ہندوستانی کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شامل کیا جائے اور اسپورٹس حکام کو راضی کیا جائے کہ اگر ہم ایک کامیاب قومی ٹیم چاہتے ہیں تو قانون میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔‘اسٹیمک نے کہا، دوسرا حل یہ تھا کہ ہمیں قومی ٹیم کے ساتھ زیادہ وقت ملنا چاہیے۔ اس کے لیے ہمیں فٹ بال اسپورٹس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (ایف ایس ڈی ایل) کو قومی ٹیم کی کامیابی کو ذہن میں رکھتے ہوئے انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) کے شیڈول میں تبدیلی کے لیے راضی کرنے کی ضرورت تھی۔
سٹیمک نے مزید کہا کہ ان کی سفارشات ہندوستانی فٹ بال کی ترقی کے لیے تھیں لیکن وہ فیصلہ سازوں کو قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ سچ کہوں تو ہم فیصلہ سازوں کو قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے کہ ہندوستانی فٹ بال کی بہتری کے لیے کیا ضروری ہے۔سٹمیک کا دور بھی تنازعات سے بھرا ہوا تھا۔ ان پر ٹیم سلیکشن اور پلیئر کال اپ کے عمل میں ایک نجومی کی مدد لینے کا بھی الزام تھا۔ اس نے بالآخر پانچ سال کے ملے جلے دور کے بعد ہندوستانی فٹ بال سے علیحدگی اختیار کر لی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan