اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی لبنانی علاقے پر حملہ کریں گے: نیتن یاہوکی دھمکی
تل ابیب،29مارچ(ہ س)۔ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر شروع کیے جانے والے حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان میں کسی بھی ایسی جگہ پر حملہ کرے گا جو اس کے لیے خطرہ ہو۔ نیتن یاہو نے م
اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی لبنانی علاقے پر حملہ کریں گے: نیتن یاہوکی دھمکی


تل ابیب،29مارچ(ہ س)۔

اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر شروع کیے جانے والے حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان میں کسی بھی ایسی جگہ پر حملہ کرے گا جو اس کے لیے خطرہ ہو۔ نیتن یاہو نے مزید کہا جو لوگ لبنان کی نئی صورتحال کو نہیں سمجھتے تھے، انہیں آج ہمارے عزم کی ایک اور مثال مل گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مساوات بدل گئی ہے اور ہم اپنی بستیوں پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم لبنان میں جنگ بندی کو زبردستی نافذ کرنا جاری رکھیں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھے گا کہ شمال میں ہمارے تمام باشندے بحفاظت اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ڈرونز ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کیا ہے۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا کہ مضافاتی علاقے میں نشانہ بننے والی عمارت کو حزب اللہ ڈرونز کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کر رہی تھی۔اسرائیلی فوج کا یہ بھی ماننا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کی ذمہ داری لبنانی ریاست پر عائد ہوتی ہے جس نے اسرائیل کے خلاف کسی بھی خطرے کو دور کرنے کے لیے کام جاری رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔ لبنان سے آج صبح الجلیل کی طرف راکٹ داغے جانے کو معاہدوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے جمعہ کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر بمباری کی گئی تو یہ جنگ بندی کے بعد وہاں پر پہلا حملہ تھا۔اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح ایک سابق مختصر بیان میں اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے شروع کر رہی ہے۔یہ بمباری اس وقت کی گئی جب جنوبی لبنان سے الجلیل میں اسرائیلی بستیوں کی طرف دو گولے داغے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے لبنانی حکام کو دھمکیاں دی تھیں اور ان حکام کو جنوب میں کسی بھی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔کاٹز نے راکٹ فائر جاری رہنے کی صورت میں دارالحکومت بیروت پر حملہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بیروت میں اس وقت تک سکون نہیں ہو گا جب تک الجلیل پر سکون نہیں ہو جاتا۔

دوسری طرف حزب اللہ نے میزائل فائر کرنے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کردی ہے۔ اس نے امریکی اور فرانسیسی سرپرستی میں گزشتہ 27 نومبر کو ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے اپنی وابستگی پر زور دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande