غزہ اسرائیل کی نصف قیدیوں کی رہائی کے بدلے 50 دن کی جنگ بندی کی تجویز
غزہ،31مارچ (ہ س)۔ اسرائیلی میڈیا نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں 50 دن کی جنگ بندی کے بدلے اپنے نصف زندہ اور مردہ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اسرائیل کے
غزہ اسرائیل کی نصف قیدیوں کی رہائی کے بدلے 50 دن کی جنگ بندی کی تجویز


غزہ،31مارچ (ہ س)۔

اسرائیلی میڈیا نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ایک نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں 50 دن کی جنگ بندی کے بدلے اپنے نصف زندہ اور مردہ قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اسرائیل کے چینل 13 نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں 50 دن کی جنگ بندی کے بدلے میں زندہ اور مردہ قیدیوں میں سے نصف کی رہائی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔اسرائیلی اندازوں کے مطابق غزہ کی پٹی میں 59 قیدی ہیں جن میں سے 24 اب بھی زندہ ہیں۔

چینل نے وضاحت کی کہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے یہ نئی تجویز پیش کی ہے،جب تل ابیب نے ثالثوں کی جانب سے صرف پانچ قیدیوں کو رہا کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا، جس میں امریکی شہریت کےحامل ایڈان الیگزینڈر بھی شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی کابینہ نے ہفتے کی شام قیدیوں کی فائل پر طویل بحث کے لیے ملاقات کی، جب تل ابیب کو حماس کے ساتھ معاہدے کی تجدید کے لیے ثالثوں کی جانب سے ایک نئی تجویز موصول ہوئی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں حماس پر مزید فوجی دباو¿ ڈالنے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ہفتے کے روز نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیاتھا کہ اس نے ثالثوں کی جانب سے تل ابیب کی جانب سے موصول ہونے والی تجویز کا جواب ایک متبادل کے ساتھ دیا ہے، جو واشنگٹن کے موقف سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔ تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بیان کی گئیں‘۔ایک اسرائیلی اخبار نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ اگر حماس مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی تجویز کو قبول کرتی ہے تو اسرائیل غزہ کی پٹی پر جنگ ختم کرنے پر بات کرے گا۔نیتن یاہو نے جنگ ختم کرنے کے لیے شرط رکھی کہ حماس کو اپنے ہتھیار ڈالنا ہوں گے اور اپنے رہنماوں کو غزہ سے نکالنا ہوگا۔’اسرائیل ہیوم‘ اخبار نے اتوار کے روز ایک نامعلوم سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہو گا اگر وہ اسٹیو وٹ کوف کی تجویز کو قبول کرتی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق وٹکوف نے 50 روزہ جنگ بندی کے بدلے 10 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی تجویز دی تھی۔ اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کے داخلے اور دوسرے مرحلے پر مذاکرات کے آغاز کی تجویز پیش بھی اس کا حصہ ہے۔مارچ میں حماس نے کہا تھا کہ اس نے وِٹکوف کی تجویز کو مسترد نہیں کیا ہے۔ نیتن یاہو نے معاہدے کو ناکام بنانے کے لیے جنگ دوبارہ شروع کی ہے۔مارچ 2025 کے اوائل میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا پہلا مرحلہ 19 جنوری کو مصری اور قطری ثالثی اور امریکی حمایت سے نافذ ہوا تھا، ختم ہو گیا۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande