کانگریس نے ڈی ٹی سی میں 60 ہزار کروڑ روپے کے نقصان کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ۔
نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س)۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے 11 سالہ دور اقتدار میں ڈی ٹی سی کو 60,750 کروڑ روپے کا نقصان ٹرانسپورٹ سیکٹر کو بہتر بنانے میں سب سے بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے ڈی ٹی سی کے 60,750 کروڑ روپے کے ن
کانگریس نے ڈی ٹی سی میں 60 ہزار کروڑ روپے کے نقصان کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ۔


نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س)۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے 11 سالہ دور اقتدار میں ڈی ٹی سی کو 60,750 کروڑ روپے کا نقصان ٹرانسپورٹ سیکٹر کو بہتر بنانے میں سب سے بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے ڈی ٹی سی کے 60,750 کروڑ روپے کے نقصان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جس کا سی اے جی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ہر وقت ڈی ٹی سی بسوں کے ہموار آپریشن کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات نہ کر کے دہلی کے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو برباد کر دیا۔ کیجریوال حکومت نے ڈی ٹی سی بسوں کی تعداد بڑھانے کے بجائے اپنی پوری توجہ صرف اشتہارات پر مرکوز کی اور پرائیویٹ بسوں کی تعداد بڑھانے کو اہمیت دی، جس کی وجہ سے ڈی ٹی سی محکمہ سال بہ سال خسارے میں ڈوبتا رہا۔

دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے ڈی ٹی سی بسوں کی تعداد میں مسلسل کمی کے باوجود نئی بسیں نہیں خریدیں۔ این سی آر اور پڑوسی شہروں کے راستوں پر بسوں کی آمدورفت روک دی گئی۔ آپریشن کے علاوہ ڈی ٹی سی کے دیگر وسائل سے اشتہارات، کرایوں اور دیگر آمدنی کے نئے مواقع تلاش نہ کرنے جیسی ناکامیوں کی وجہ سے سی این جی کے اخراجات میں کمی اور 122 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کی وجہ سے ڈی ٹی سی کا خسارہ 2021-22 تک بڑھ کر 60,750 کروڑ روپے ہو گیا، جب کہ یہ نقصان 2021-2020 میں 60,750 کروڑ روپے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت کے مطابق 5500 بسوں کی کمی کی وجہ سے دہلی کی سڑکوں پر صرف 3937 بسیں چل رہی ہیں۔

دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت 2024 تک اقتدار میں رہی اور سی اے جی کی رپورٹ 2022 تک ہے۔ 2022-23 اور 2023-24 کے لئے ڈی ٹی سی کے نقصانات کا اندازہ نہیں ہے۔ اگر ان دو سالوں کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے تو یہ خسارہ تقریباً 70 ہزار کروڑ روپے ہوگا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande