نئی دہلی ،31 مارچ(ہ س)۔
آج ملک بھر میں عید الفطر جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا
۔مسلمانوں نے متعدد مقامات پر پابندیوں کے باوجود بڑی تعداد میں عید گاہوں اور
مساجد میں نماز ادا کی ۔ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی فضا کے درمیان راجستھان
کے جے پور سےایک مثبت تصویر آئی ہے جہاں
عید کی نماز پڑھ کر لوٹ رہے مسلمانوں پر ہندو ؤں نے پھولوں کی بارش کر کے انوکھی
مثال پیش کی ہے۔
سوشل میڈیا پر
ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو مرد ہندو مسلم اتحاد کمیٹی کے بینر تلے دہلی
روڈ پر عید گاہ میں جمع مسلمانوں پر پھول برسا رہے ہیں۔عید کی نماز راجستھان کے چیف
قاضی خالد عثمانی نے پڑھائی جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی۔یہ نظاہرہ ہندوستان کی سب سے بڑی مذہبی اقلیت مسلمانوں کے
خلاف ہندو دائیں بازو کی بڑھتی ہوئی مہم کے درمیان سامنے آیا ہے۔
ہندو برادری کے ارکان نے مسلمان عبادت گزاروں پر چبوترے سے گلاب کی پتیاں نچھاور کیں۔ ہندو
برادری کے ارکان، زعفرانی کرتہ اور زعفرانی گمچھے (تولیے) اپنے کندھوں پر پہنے
ہوئے، مسلمانوں پر پھول نچھاور کرتے ہوئے دیکھا گیا۔یہ منظر ہندو مسلم اتحاد کی
علامت بن گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس تقریب کا انعقاد ’ہندو-مسلم ایکتا کمیٹی‘ (ہندو
مسلم اتحاد کمیٹی) نے کیا تھا، جس کا مقصد معاشرے میں بھائی چارے اور محبت کا پیغام
پھیلانا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ