چھٹی اور ساتویں اسمبلی کی کمیٹیوں کے زیر التوا کیسز پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی:ا سپیکر
نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔ دہلی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ ایوان نے چھٹی اور ساتویں اسمبلی کے دوران استحقاق کمیٹی، پٹیشن کمیٹی اور سوال و حوالہ کمیٹی کو بھیجے گئے زیر التواء معاملات پر مزید کارروائی نہ کرنے اور انہیں طے شدہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ
چھٹی اور ساتویں اسمبلی کی کمیٹیوں کے زیر التوا کیسز پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی:ا سپیکر


نئی دہلی، 27 مارچ (ہ س)۔

دہلی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ ایوان نے چھٹی اور ساتویں اسمبلی کے دوران استحقاق کمیٹی، پٹیشن کمیٹی اور سوال و حوالہ کمیٹی کو بھیجے گئے زیر التواء معاملات پر مزید کارروائی نہ کرنے اور انہیں طے شدہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ زیر التوا مقدمات دہلی حکومت کے افسران سے متعلق ہیں۔ اسمبلی سپیکر نے کہا کہ 4 دسمبر 2024 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں ساتویں اسمبلی نے تین قراردادیں منظور کی تھیں کہ استحقاق کمیٹی، پٹیشنز کمیٹی اور سوالات و حوالہ جات کمیٹی کے نامکمل کام کی آٹھویں اسمبلی کی متعلقہ کمیٹیوں سے قاعدہ 183 کے تحت چھان بین کی جائے، قاعدہ 183 کے تحت، کمیٹی کی تحلیل سے قبل کسی بھی کمیٹی کا کام اسمبلی کو بھجوایا جا سکتا ہے۔ نئی اسمبلی چھٹی اور ساتویں اسمبلی کی تحلیل کے وقت اسمبلی نے ان تینوں کمیٹیوں کے ادھورے کام کو آگے بڑھانے کی قرارداد پاس کی تھی۔

سپیکر اسمبلی نے کہا کہ کمیٹی کے سامنے زیر التوا تمام کیسز کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کیسز کو مزید آگے نہیں بڑھانا چاہیے تھا۔

استحقاق کمیٹی نے چھٹی اسمبلی کے 59 اور ساتویں اسمبلی کے 69 مقدمات زیر التوا رکھے تھے۔ رول 223 کے مطابق استحقاق کمیٹی کو عام طور پر ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔ زیادہ تر شکایات اس وقت کی حکمراں جماعت کے ارکان نے دہلی حکومت کے افسران کے خلاف درج کرائی تھیں۔ مثالی طور پر، اگر شکایات حقیقی تھیں تو کمیٹیوں کو ان معاملات کی چھان بین کر کے ایوان کو رپورٹ کرنی چاہیے تھی۔ تاہم کمیٹی کے اس وقت کے ممبران کے درمیان جن وجوہات کی بناءپر ان کو زیر التواء رکھا گیا وہ سب سے زیادہ جانتے تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande