نئی دہلی، 26 مارچ (ہ س)۔ شمالی ضلع کے وزیر پور تھانہ علاقے میں واقع ملن وہار میں ایک نابالغ کا بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ یہ الزام مقتول کے دوستوں کے خلاف ہے۔ معلومات کے مطابق ملزم نوجوانوں نے پہلے مقتول کو فون کر کے ملنے کے لئے بلایا اور پھر اس کے والد کو فون کر کے 10 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا، جس کے بعد 14 سالہ نابالغ کی لاش لہولہان ملی۔
متوفی کی شناخت ویبھو عرف کنو (15) کے طور پر ہوئی ہے۔ ڈی سی پی راجہ بانٹھیا کے مطابق، نابالغ نویں جماعت کا طالب علم تھا۔ متوفی نابالغ اپنے خاندان کے ساتھ ملن وہار علاقہ میں رہتا تھا۔ اس کے والد ٹیکسی چلاتے ہیں، متوفی خاندان کا اکلوتا بیٹا تھا۔ اتوار کے روز، نابالغ گھر پر تھا جب اسے اپنے کچھ دوستوں کا فون آیا اور اسے گھر کے باہر یمنا پشتہ بلایا۔ رات گئے تک گھر نہ پہنچنے پر اس کے گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کی اور پولیس کو بھی اطلاع دی۔
پولیس نے اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ اسی دوران والد کے موبائل پر کال آئی اور چند سیکنڈ کی گفتگو میں اغوا کاروں نے مقتول کے والد سے 10 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور تاوان کی رقم ادا نہ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ والد نے معاملے کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس ٹیم نے فوری طور پر فون کال کو ٹریک کیا اور سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کودیکھا۔ جس سے معلوم ہوا کہ نابالغ اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ گیا ہوا تھا۔ پولیس کو منگل کو بھلسوا جھیل کے قریب لاش ملی۔
ڈی سی پی کے مطابق پولیس نے مذکورہ معاملے میں تین نابالغوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران، گرفتار نابالغوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 10 لاکھ روپے تاوان کے لیے متاثرہ ویبھو کو اغوا اور قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ 23 مارچ کو، وہ اسے اپنے ساتھ موٹر سائیکل پر گھومنے کے لیے لے گئے۔ وہ اسے بھلسوا جھیل کے قریب جنگلاتی علاقے میں لے گئے اور اس پر چاقوو¿ں سے حملہ کر کے اسے قتل کر دیا اور پھر لاش کو وہاں پھینک کر فرار ہو گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد