-پولیس نے مشتعل افراد کو ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا، انسپکٹر سمیت پولیس اہلکار زخمی ہوگئے
آگرہ، 26 مارچ (ہ س)۔ کرنی سینا کے ہزاروں کارکنوں نے بدھ کی دوپہر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے راجیہ سبھا رکن اسمبلی رام جی لال سمن کے گھر پر حملہ کیا۔ انہوں نے کرسیاں توڑ دیں اور پتھراؤ بھی کیا۔ پتھراؤ میں ایک انسپکٹر سمیت کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران پولیس نے بھیڑ کو وہاں سے ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔
ایم پی رام جی لال سمن نے 21 مارچ کو راجیہ سبھا میں رانا سانگا کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس کو لے کر کرانی سینا میں کافی غصہ تھا۔ جس کی وجہ سے بدھ کی دوپہر کرنی سینا کے کارکنوں نے رہائش گاہ پر بلڈوزر سے حملہ کر دیا۔ انہوں نے کرسیاں توڑ دیں اور زبردست ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منانے کی کوشش کی تو کارکنوں نے ان کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔ پولیس کی بیریکیڈ توڑ دیں۔ پتھر اور کرسیاں پھینکی گئیں جس سے انسپکٹر ہری پروت آلوک کمار سنگھ سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے سب کو وہاں سے ہٹا دیا۔
کرنی سینا کے یوتھ قومی صدر اوکیندر رانا نے کہا کہ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ نے کشتریہ سماج کے عظیم رہنما کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی ہے۔ انہیں اپنا بیان واپس لینا ہو گا اور معافی مانگنی ہو گی۔
قابل ذکر ہے کہ 21 مارچ کو ایس پی رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ رانا سانگا نے بابر کو ابراہیم لودی کو شکست دینے کی دعوت دی تھی۔ انہیں نے راناسانگا کوغدار بھی کہا تھا۔ اس بیان کی مخالفت میں کشتریہ کرنی سینا نے ایس پی رکن اسمبلی کی رہائش گاہ کا گھیراو¿ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد