نئی دہلی، 25 مارچ (ہ س)۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چ±غ نے کرناٹک میں سرکاری ٹھیکوں میں مسلم ریزرویشن پر کانگریس اور انڈی اتحاد کو نشانہ بنایا ہے۔ چگ نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ خوش کرنے کی سیاست کی ہے۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کھلے عام اعلان کیا ہے کہ کانگریس حکومت کے ٹھیکوں میں مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے لیے آئین میں ترمیم بھی کرے گی۔ آئینی عہدے پر فائز شخص کے لیے آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ کانگریس کو ایسے لیڈر کو فوری طور پر نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے برطرف کرنا چاہیے۔بی جے پی کے جنرل سکریٹری چغ نے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا کو بتایا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور گاندھی خاندان کے قریبی ساتھی جے رام رمیش نے راجیہ سبھا میں بی جے پی لیڈروں کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دے کر شیوکمار کے بیان کا دفاع کرنے کی شرمناک کوشش کی ہے۔ پہلے شیو کمار گاندھی خاندان کو خوش کرنے کے لیے آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرتے ہیں، پھر جے رام رمیش اسے بچانے کے لیے آگے آتے ہیں۔ کانگریس میں گاندھی خاندان کے تئیں گٹھ جوڑ کے علاوہ کوئی اصول باقی نہیں بچا ہے۔
چ±گ نے کہا کہ کانگریس میں خوشامد کی سیاست سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے شروع کی تھی، جنہوں نے مسلم کمیونٹی کو خوش کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں شاہ بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ یہی اطمینان بعد میں منموہن سنگھ کے اس بیان سے بھی ظاہر ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ ملکی وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ کانگریس لیڈر ڈاکٹر امبیڈکر کی تصویر اور آئین کی کاپی اپنی جیب میں رکھنے کا ڈرامہ کرتے ہیں، لیکن اقتدار کے لالچ میں وہ آئین کی بنیادی روح سے چھیڑ چھاڑ کرنے سے باز نہیں آتے۔
چغ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوو¿ں کے تئیں کانگریس کی پالیسی ہمیشہ امتیازی رہی ہے۔ مستقبل میں بھی اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ نہ صرف کرناٹک میں بلکہ تلنگانہ میں بھی کانگریس حکومت خاموشی سے پچھلے دروازے کھول کر مسلمانوں کو ریزرویشن لسٹ میں شامل کرکے ریزرویشن دے رہی ہے۔ خود کو آئین کا محافظ کہنے والے راہل گاندھی اب اس سنگین معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟ چغ نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ قومی مفادات کو داو¿ پر رکھ کر خوشامد کی پالیسی اپنائی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan