حیدرآباد ۔18۔مارچ (ہ س)۔ مجلس فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے آج ایوان اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران حکومت کی جانب سے سرکاری احکامات‘ جی اوز، اور بی آر اوز کو ویب سائٹ پر پیش کرنے میں ناکامی پر سوال اٹھایا تھا تاہم مذکورہ سوال پر بحث کو ملتوی کرنے اور اس کا تحریری جواب دینے اسپیکر کے اعلان پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ یہ جمہوریت کاقتل ہے۔ وہ اس موضوع پر بحث کرناچاہتے تھے‘اکبر اویسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان ہے کوئی گاندھی بھون نہیں ہے کہ اس کو گاندھی بھون کی طرح چلایا جائے۔ اسپیکر نے اکبر اویسی کو بتایا کہ چونکہ ایوان میں دوسرے بلز پر بھی بحث کرناہے اور وقفہ سوالات کاوقت ختم ہوچکا ہے۔ ان کے پیش کردہ سوال کو کل اسمبلی میں مباحث کے لیے وقت دیاجائے گا۔ شدید برہم اکبر اویسی نے اپنے دیگر ارکان اسمبلی جعفر حسین معراج، کوثر محی الدین، محمد مبین، احمد بلعلہ، میر ذوالفقار علی کے ہمراہ ایوان سے واک آوٹ کردیا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ارکان نے پیر کے روز تلنگانہ اسمبلی سے واک آوٹ کردیا۔ ان ارکان نے ایوان کی کارروائی کو چلانے کے لیے دیگر چیزوں پرعدم کااطمینان اظہار کیا اور ان کے سوالات کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ اسپیکر جی پرساد کمار نے وقفہ سوالات کو منسوخ کرنے اور وقفہ صفر شروع کرنے کااعلان کیا جس پر مجلس کے فلور لیڈر نے اعتراض کیا۔اسپیکر نے مجلس کے قائد مقننہ کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کے سوالات پر منگل کے روز بحث کرائی جائے گی۔ اکبر اویسی نے کہاکہ اسپیکر وقفہ سوالات کو بند کرنے کے بجائے مابقی سوالات جو ایجنڈہ کا حصہ ہیں، ملتوی کرسکتے تھے۔ اکبر اویسی نے وقفہ سوالات کے متعلق چندامور پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ انہوں نے حکومت سے ایک سوال پوچھا تھا جسے حذف کردیاگیا۔ انہوں نے شکایت کی کہ رات میں انہیں ایجنڈہ کی نقل وصول ہوتی ہے اور سوالات کا ٹھیک سے جواب نہیں دیاجاتاہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایوان کو ٹھیک طرح سے نہیں چلایا جارہاہے۔ سوالات کو روکاجارہاہے، تبدیل کیا جا رہا ہے اور جوابات ٹھیک طور پر نہیں دیئے جارہے ہیں‘ یہ رویہ ایوان اور جمہوریت کے قتل جیسا ہے۔ اکبراویسی نے کہاکہ وہ پارٹی کے ارکان کے ساتھ ایوان سے واک آوٹ کررہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق