علی گڑھ, 19 مارچ (ہ س)خلیق احمد نظامی مرکز برائے قرآنی علوم، اے ایم یو کی قرآنی ماحولیات سوسائٹی نے ”رمضان کے ماحولیاتی فوائد“ کے موضوع پر ایک مذاکرہ اور ایک تقریری مقابلہ کا اہتمام کیا۔ مرکز کے طلبہ، محققین، اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ شعبہ دینیات، انگریزی، اور سوشیالوجی کے شرکاء نے ماہ رمضان کی ماحولیاتی اہمیت پر بامعنی گفتگو میں حصہ لیا۔
سوسائٹی کی انچارج ڈاکٹر فائزہ عباسی نے کہا کہ رمضان کفایت شعاری کو فروغ دے کر پائیداری کی حمایت کرتا ہے۔ مذاکرے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ روزہ غذا اور پانی کے زیاں کو کم کرتا ہے، جبکہ صدقہ اور فطرہ افراد کے کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔شرکاء نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ رمضان میں درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے جو طویل مدتی ماحولیاتی تحفظ میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ بعد ازاں، تقریری مقابلے میں شرکاء نے رمضان اور ماحولیاتی ذمہ داری کے باہمی تعلق پر اپنے خیالات پیش کئے۔ تقاریر میں روزے کے دوران ماحولیاتی شعور کے روحانی اور عملی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا۔ مقابلے کے فاتحین کا انتخاب گوگل فارم کے ذریعے پیئر-ریویو سسٹم کے تحت کیا گیا۔
اس میں ایس ایم مبشر اور حسین احمد نے مشترکہ طور سے پہلا انعام، اقراء قمرالدین نے دوسرا انعام اور نازیہ خاتون نے تیسرا انعام جیتا۔
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ارشد اقبال نے ماحولیاتی مباحثے کو قرآنی تعلیمات کے ساتھ مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم انعامات کی تقریب جلد منعقد ہوگی۔ تقریب کے انعقاد میں طالبعلم کوآرڈینیٹر ایس ایم مبشر اور شاہین فاطمہ نے تعاون کیا جبکہ نظامت حسین احمد امینی نے کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ