وارانسی، 18 مارچ (ہ س)۔ بنارس میں بھیڑ کے انتظام کے لیے میونسپل کارپوریشن نے ایک اہم اقدام کیا ہے۔ اس پر عمل درآمد کے لیے ٹویوٹا موبلٹی فاؤنڈیشن کو عمل درآمد کرنے والا ادارہ بنایا گیا ہے۔ یہ اسکیم شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کی گئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ بنارس کو اس اسکیم کے تحت عالمی سطح پر منتخب تین شہروں میں شامل کیا گیا ہے، جس میں اسے ایشیا کا واحد شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
بنارس ہندوستان کے قدیم اور مذہبی شہر کے طور پر مشہور ہے۔ یہاں ہر روز لاکھوں عقیدت مند اور سیاح آتے ہیں۔ اس پروجیکٹ کے تحت پیدل چلنے والوں کے لیے کراؤڈ مینجمنٹ تکنیک استعمال کی جائے گی۔ اس سے نہ صرف عقیدت مندوں اور سیاحوں کو سہولت ہوگی بلکہ مقامی شہریوں، بزرگوں، خواتین اور معذور افراد کو بھی فائدہ ہوگا۔ اس کے لیے بین الاقوامی سطح پر 10 معروف کمپنیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں سٹی ڈیٹا انکارپوریٹڈ، فیکٹل اینالیٹکس، آرکیڈش اور تھیورم کنسلٹنگ جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان کمپنیوں کا کام 3ڈی لائنر سینسر اور مشین لرننگ کے ذریعے پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں کی نقل و حرکت، مقامی تجزیہ، ریئل ٹائم کنیکٹیویٹی، سیکورٹی، بہتر کراؤڈ مینجمنٹ کی نگرانی کرنا ہوگا۔ ٹویوٹا موبلٹی فاؤنڈیشن اس منصوبے پر 3 ملین ڈالر خرچ کرے گی اور یہ پچھلے سال شروع ہوا تھا۔
میونسپل کمشنر اکشت ورما نے اسے بنارس کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔ اس سے نہ صرف شہر کا ٹریفک نظام بہتر ہوگا بلکہ یہ اسکیم دنیا بھر سے آنے والے عقیدت مندوں اور سیاحوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگی۔ میئر اشوک کمار تیواری نے وارانسی کے شہریوں کو اس کام کے آغاز پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بنارس دنیا کا سب سے قدیم شہر ہے، ایک مذہبی شہر ہونے کی وجہ سے لاکھوں عقیدت مند اور سیاح وارانسی آتے رہتے ہیں۔ یہ پیدل چلنے والوں کی ٹریفک کے انتظام کو ایک مشکل کام بنا دیتا ہے۔ شہر میں پیدل چلنے والے اس ٹیکنالوجی سے مستفید ہوں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد