جموں, 18 مارچ (ہ س)جموں و کشمیر میں میڈیکل آفیسرز کی 550 کے قریب اسامیاں خالی ہیں، جبکہ 181 میڈیکل آفیسرز کی تقرری کا عمل جاری ہے۔ یہ بات وزیر زراعت جاوید احمد ڈار نے وزیر صحت و طبی تعلیم کی جانب سے قانون ساز اسمبلی میں ڈاکٹر سجاد شفیع اور جاوید حسن بیگ کے مشترکہ سوال کے جواب میں کہی۔وزیر نے بتایا کہ بارہمولہ ضلع کے شیری اور کریری بلاکس میں 57 طبی مراکز فعال ہیں۔ بلاک کریری میں میڈیکل آفیسرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت 157 منظور شدہ اسامیاں ہیں، جن میں سے 121 پر تعیناتی ہوچکی ہے، جبکہ 36 خالی ہیں۔ اسی طرح بلاک شیری میں 330 منظور شدہ اسامیاں ہیں، جن میں سے 223 پر تعیناتی ہو چکی ہے اور 107 اسامیاں خالی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی ہیلتھ سینٹر چندوسہ کے لیے زمین کے حصول کا عمل جاری ہے اور اس حوالے سے متعلقہ ریونیو حکام سے رابطہ کیا گیا ہے۔ نوتعمیر شدہ این ٹی پی ایچ سی لاریڈورا کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور یہ مرکز ستمبر 2024 سے فعال ہے۔ تاہم، 2021-22 میں زمین کے معاوضے کے لیے جاری کیے گئے 8 لاکھ روپے مالی سال کے اختتام پر لیپس ہو گئے تھے۔وزیر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ محکمہ صحت میڈیکل آفیسرز کی خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے، جن کی تعداد اس وقت تقریباً 550 ہے۔ اس کے تحت 181 میڈیکل آفیسرز کی بھرتی کا عمل جے کے پی ایس سی میں جاری ہے، اور تقرری مکمل ہونے کے بعد انہیں ان مراکز میں تعینات کیا جائے گا جہاں عملے کی شدید قلت ہے۔اس کے علاوہ 91 منتخب میڈیکل آفیسرز کی ویٹ لسٹ بھی تیار کی جا رہی ہے، جنہیں جموں و کشمیر کے پسماندہ علاقوں میں تعینات کیا جائے گا تاکہ طبی سہولیات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔بارہمولہ میں میڈیکل آفیسرز کی خالی اسامیوں کے حوالے سے وزیر نے بتایا کہ ضلع میں 275 کی منظور شدہ تعداد میں سے 219 ایم اوز تعینات ہیں، جبکہ 56 اسامیاں خالی ہیں۔ حالیہ تقرریوں کے تحت 365 میڈیکل آفیسرز میں سے 39 کو بارہمولہ میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ طبی سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت 11 اور راشٹریہ بل سواستھیہ کاریہ کرم کے تحت 71 ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بارہمولہ میں تعینات کیا گیا ہے، جس سے ضلع میں صحت عامہ کی خدمات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔اس دوران ارکانِ اسمبلی مبارک گل اور میر سیف اللہ نے سوال پر ضمنی نکات اٹھائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر