بھوپال، 18 مارچ (ہ س)۔
مدھیہ پردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے چھٹے دن منگل کو بی جے پی رکن اسمبلی نے ریاست میں بجلی کٹوتی کے معاملے پر اپنی ہی حکومت کو گھیرا۔ بھنڈ کے رکن اسمبلی نریندر سنگھ کشواہا نے کہا کہ بجلی افسر پردیپ جین کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔ میں اس کے ثبوت کئی بار وزیراعلیٰ اور وزیر انچارج کو دے چکا ہوں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔ انہوں نے افسر کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں اپوزیشن نے بھی اس معاملے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس پر وزیر توانائی پردیومن سنگھ تومر نے کہا کہ وہ اس معاملے کی سینئر حکام سے جانچ کرائیں گے۔
منگل کو اسمبلی میں توجہ دلاو تحریک پر بحث کے دوران رکن اسمبلی کشواہا نے بھنڈ میں سنٹرل ریجن الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی کے جنرل منیجر پردیپ جین کی لاپرواہی کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ اس پر وزیر توانائی پردیومن سنگھ تومر نے کہا کہ مناسب بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد رکن اسمبلی کشواہا نے کہا کہ وزیر بدعنوان افسر کو بچا رہے ہیں۔ ایسے افسران کو معطل کر کے تحقیقات کرائی جائیں۔ اس پر وزیر پردیومن سنگھ تومر نے کہا کہ وہ رکن اسمبلی کی طرف سے دی گئی تجاویز کی بنیاد پر تحقیقات کرائیں گے۔ متعلقہ افسر کو 31 مارچ کے بعد ہٹا دیا جائے گا اور اعلیٰ حکام سے تحقیقات کرائے جائیں گے۔
وہیں رکن اسمبلی تیج بہادر سنگھ چوہان نے کہا کہ بجلی محکمہ کے اہلکار گائں میں بلیک آوٹ کی صورتحال کو ہمیشہ برقرار رکھتے ہیں۔ سوال پوچھنے پر غلط معلومات دیتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے بھی کہا کہ حکمراں پارٹی کے رکن اسمبلی اپنی آواز اٹھا رہے ہیں، اس لیے اس معاملے میں کارروائی کی جانی چاہیے۔ حکومت اپوزیشن کی بات نہیں سنتی۔ اس پر وزیر توانائی پردیومن سنگھ تومر نے کہا کہ رکن اسمبلی کے جذبات کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی، افسر کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔
قبل ازیں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی انوبھا منجارے نے مائنر فاریسٹ پروڈیوس ایسوسی ایشن، شمالی بالاگھاٹ میں سپلائی اور ٹیوب ویل کان کنی کے ٹینڈر کے بارے میں حکومت سے معلومات طلب کیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس معاملے میں جو کام کرائے گئے ہیں وہ کن افسران کی موجودگی میں کرائے گئے ہیں؟ رکن اسمبلی نے اس معاملے میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ اس کے جواب میں وزیر دلیپ اہیروار نے کہا کہ مالی بے ضابطگیوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ اس معاملے میں ذمہ دار افسر ابھینو پلو کے خلاف سخت جانچ کی جائے گی۔
وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی اوما دیوی کھٹیک نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ذریعہ ساگونی، ہاٹا اور دموہ میں 37 کام کرائے جانے تھے جن میں سے صرف 10 کام ہوئے ہیں۔ اس میں بھی معیار کا خیال نہیں رکھا گیا۔ وہ چاہتی ہیں کہ اب تک کیے گئے کام کی جانچ ان کی موجودگی میں کی جائے۔ اس کے جواب میں جنگلات وزیر مملکت دلیپ اہیروار نے کہا کہ بجٹ کی کمی کی وجہ سے کچھ کام نامکمل ہیں۔ یہ جلد مکمل ہو جائیں گے۔ رکن اسمبلی اوما کھٹیک نے کہا کہ جنگلی حیات کے لیے پانی کا انتظام کیا جائے۔ اس پر وزیر اہیروار نے کہا کہ وہ رکن اسمبلی سے بات کریں گے اور جہاں ضرورت ہوگی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن