ہریانہ میں 2.05 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش، خواتین کو ہر ماہ 2100 روپے ملیں گے
چنڈی گڑھ، 17 مارچ (ہ س)۔ ہریانہ میں خواتین کے لیے لاڈو لکشمی یوجنا شروع کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت خواتین کو ماہانہ 2100 روپے ملیں گے۔ وزیر خزانہ کی حیثیت سے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے پیر کو اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے ایوان میں اس کا اعلان کیا۔
Rs 2.05 lakh cr budget presented in Haryana, women to get Rs 2100


چنڈی گڑھ، 17 مارچ (ہ س)۔ ہریانہ میں خواتین کے لیے لاڈو لکشمی یوجنا شروع کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت خواتین کو ماہانہ 2100 روپے ملیں گے۔ وزیر خزانہ کی حیثیت سے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے پیر کو اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے ایوان میں اس کا اعلان کیا۔ اس کے لیے 5 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے ایوان میں واضح کیا کہ بجٹ پر بحث کے دوران اس اسکیم کے بارے میں تفصیلی معلومات دی جائے گی۔ حکومت نے بجٹ میں انتخابات کے دوران خواتین سے کیا گیا وعدہ پورا کر دیا ہے۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سینی نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے پیر کو اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کے لیے دو لاکھ پانچ ہزار 17 کروڑ کا بجٹ پیش کیا۔ یہ گزشتہ بجٹ سے 13.7 فیصد زیادہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمہ وار بجٹ مختص کرتے ہوئے حکومت نے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دی ہے۔ بجٹ کے ذریعے حکومت نے ریاستی عوام کے سامنے انتخابات کے وقت جاری کیے گئے منشور میں کیے گئے 90 اعلانات کو پورا کرنے کا روڈ میپ پیش کیا ہے۔ خواتین کے لیے شروع کی گئی لاڈو لکشمی یوجنا کے لیے بجٹ میں 5000 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے، جب کہ قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کو 20 لاکھ روپے تک کا مفت انشورنس ملے گا۔ اس کا پریمیم حکومت بھرے گی۔ شہروں میں ملٹی لیول پارکنگ، گروگرام میں میٹرو لائن کی جائے گی۔ سائنس اور انجینئرنگ میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کرنے والی طالبات کو 1 لاکھ روپے سالانہ اسکالرشپ دیا جائے گا۔

نوجوانوں کے لیے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال شروع کیے گئے مشن ہریانہ-2047 کے ذریعے ریاست کے 50 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہریانہ حکومت ڈنکی روٹ کے ذریعے نوجوانوں کی زندگیوں سے ہورہے کھلواڑ کے سلسلے میں سخت قانون لے کر آرہی ہے۔

اس بجٹ میں کئی بڑے اعلانات کیے گئے ہیں جس میں کارکنوں کو رہائش کی سہولیات فراہم کرنا، ای ایس آئی سی اسپتالوں کی تعمیر وغیرہ شامل ہے ۔ بجٹ کے ذریعے ریاست کی مالی حالت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ریاست کے 43 میں سے 28 ادارے منافع میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے ایوان میں دعویٰ کیا کہ حکومت نے ابھی تک مقررہ حد سے زیادہ قرضہ نہیں لیا۔ پچھلے دس سالوں میں جی ڈی پی میں اوسطاً 10.8 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے جبکہ فی کس آمدنی میں 9.1 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

بجٹ میں کس محکمے کو کیا ملا؟

محکمہ - مختص بجٹ

زراعت اور متعلقہ محکمے – 07600.37 کروڑ

ماحولیات، جنگلات، موسمیاتی تبدیلی - 00714.89 کروڑ روپے

کوآپریٹیو - 01254.97 کروڑ روپے

تعلیم اور کھیل – 22312.46 کروڑ روپے

نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انٹرپرینیورشپ پر- 1,372.10 کروڑ روپے

صحت اور خاندانی بہبود – 10,539.96 کروڑ روپے

گھر اور شہری دفاع - 08315.30 کروڑ روپے

توانائی - 06379.63 کروڑ روپے

سماجی انصاف اور بااختیاریت – 16650.78 کروڑروپے

خواتین اور بچوں کی ترقی - 02101.55 کروڑ روپے

ترقی اور پنچایت - 07313.98 کروڑ روپے

ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن – 03904.73 کروڑ روپے

ٹاو¿ن کنٹری پلاننگ، اربن باڈیز - 05911.95 کروڑ روپے

صنعت و تجارت، ایم ایس ایم ای – 01848.13 کروڑ روپے

آبپاشی اور آبی وسائل – 06024.72 کروڑ روپے

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ – 4950.96 کروڑ روپے

پبلک ورکس – 04830.73 کروڑ روپے

ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ – 02866.58 کروڑ روپے

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande