نئی دہلی، 14 مارچ (ہ س)۔
شری رنگ اپا بار نے کی کی صدارت والی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے توانائی نے وزارت بجلی کے گرانٹس کے مطالبات (2025-26) پر کمیٹی کی چوتھی رپورٹ پیش کی ہے۔ 12 مارچ کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اس رپورٹ میں کمیٹی نے کئی اہم سفارشات کی ہیں۔ خاص طور پر شمال مشرق میں پاور سیکٹر کی ترقی کے لیے، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت کو اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھنا چاہیے کہ مجموعی بجٹ سپورٹ کا کم از کم 10 فیصد نہ صرف شمال مشرق میں پاور سیکٹر کی ترقی کے لیے مختص کیا جائے، بلکہ اس کا استعمال بھی مطلوبہ مقصد کے لیے کیا جائے۔
کمیٹی نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ وزارت کی جانب سے مختلف اسکیموں یا پروگراموں کے لیے فنڈز کے استعمال کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے پیش نظر، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت کو سہ ماہی فنڈ کے استعمال اور کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنی چاہئے اور وزارت کی تمام اسکیموں یا پروگراموں کے سلسلے میں متعلقہ ریاستوں کے فنڈ کے استعمال کی کارکردگی کا بھی پتہ رکھنا چاہئے۔
فلائی ایش کے معاملے پر، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ راکھ کی نقل و حمل صرف لوڈنگ اینڈ سے باڈی پیکڈ گاڑیوں میں کی جانی چاہیے اور وزارت راکھ کی جاری کردہ مقدار کا 20 فیصد مختص کرنے کے لیے محدود نیلامی کی فراہمی کے ساتھ سختی سے تعمیل کو یقینی بنائے۔
ری اسٹرکچرڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم کے حوالے سے کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت گزشتہ چار سالوں کے اپنے تجربے کی بنیاد پر سکیم کا جامع جائزہ لے تاکہ رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے اور کم از کم مجوزہ توسیعی مدت میں مطلوبہ اہداف حاصل کیے جا سکیں اور ڈسٹری بیوشن سیکٹر کو جلد از جلد فعال بنایا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ