پوتن کرسک پہنچے، کمانڈ پوسٹ کا دورہ کیا
ماسکو، 13 مارچ (ہ س)۔ یوکرین کے ساتھ جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن کرسک کے علاقے کا جائزہ لینے پہنچے۔ انہوں نے جنگی گروپ کی ایک کمانڈ پوسٹ کا دورہ کیا۔ پوٹن نے اس دوران کہا کہ روسی فوج کو جلد از جلد کرسک کے علاقے میں یوکرین کی فوج کو شکست دینے
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے دورے کے دوران روسی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف والیری گیراسیموف سے ملاقات کی۔


ماسکو، 13 مارچ (ہ س)۔ یوکرین کے ساتھ جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن کرسک کے علاقے کا جائزہ لینے پہنچے۔ انہوں نے جنگی گروپ کی ایک کمانڈ پوسٹ کا دورہ کیا۔ پوتن نے اس دوران کہا کہ روسی فوج کو جلد از جلد کرسک کے علاقے میں یوکرین کی فوج کو شکست دینے اور ایک علاقائی سیکورٹی زون قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے یہاں روسی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف والیری گیراسیموف سے بھی ملاقات کی۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق صدر پوتن نے کمانڈروں سے بھی ملاقات کی اور کرسک آپریشن میں حصہ لینے والے تمام فوجیوں سے اظہار تشکر کیا۔ صدر نے یوکرین کی دراندازی کے بعد پہلی بار کرسک کے علاقے کا دورہ کیا۔ پوتن نے ابتدائی طور پر ماسکو سے باہر اپنی رہائش گاہ نوو اوگاریوو میں اقتصادی اجلاس میں شرکت کا منصوبہ بنایا تھا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ اس میں تبدیلی کرکے صدر نے کرسک جانے کا فیصلہ کیا۔

دریں اثنا کریملن نے پوتن کے کرسک علاقے کے دورے کا فوٹیج جاری کیا ہے۔ پوٹن نے کہا کہ روسی مسلح افواج کو کرسک کے علاقے میں جمع یوکرین کی افواج کو کھدیڑنا ہوگا۔ کرسک کے علاقے کو مکمل طور پر آزاد کرانے کی ضرورت ہے اور سرحد پر حالات کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ بہت جلد ہو جائے گا۔

صدر پوتن نے کہا، ’’کرسک کے علاقے میں وہ لوگ جو شہریوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں اور ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی سروسز کے خلاف لڑ رہے ہیں، وہ روسی قوانین کے مطابق دہشت گرد ہیں۔‘‘ کریملن کے مطابق بیٹل گروپ کرسک نے گزشتہ پانچ دنوں میں صرف کرسک کے علاقے میں 24 بستیوں اور 259 مربع کلومیٹر کو آزاد کرایا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande