- حکومت ایم ایس پی پر تور، اڑد اور دال کی 100 فیصد پیداوار خریدے گی
نئی دہلی، 13 مارچ (ہ س)۔
مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں سے تور (تور) کی خریداری میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافہ کیا گیا ہے۔ 11 مارچ تک آندھرا پردیش، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور تلنگانہ میں کل 1.31 ایل ایم ٹی تور (تور) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے ان ریاستوں کے 89,219 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی جلد ہی تور کی خریداری شروع ہو جائے گی۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے مطابق، نیفیڈ کے ای -سمردھی پورٹل اور این سی سی ایف کے مشترکہ پورٹل پر پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں سے تور بھی خریدی جاتی ہے۔ حکومت ہند مرکزی نوڈل ایجنسیوں یعنی نیفیڈ اوراین سی سی ایف کے ذریعے کسانوں سے 100% تور کی خریداری کا بندوبست کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔
مرکزی حکومت نے 15ویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے دوران 2025-26 تک مربوط پردھان منتری ان داتا انکم پروٹیکشن ابھیان (پی ایم-آشا) اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔ مربوط پی ایم-آشا اسکیم کو خریداری کے کاموں کے نفاذ میں زیادہ تاثیر لانے کے لیے چلایا جاتا ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتیں فراہم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ صارفین کو سستی قیمتوں پر ان کی دستیابی کو یقینی بنا کر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاو¿ کو بھی کنٹرول کیا جا سکے گا۔
مطلع شدہ دالیں، تیل کے بیج اور کھوپرا ایم ایس پی پر براہ راست پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں سے ریاستی سطح کی ایجنسیوں کے ذریعے مرکزی نوڈل ایجنسیوں (سی این اے) کے ذریعے خریدے جاتے ہیں جوپی ایم-آشا اسکیم کی پرائس سپورٹ اسکیم کے تحت طے شدہ منصفانہ اوسط معیار (ایف اے کیو) کے مطابق ہوتے ہیں۔ دالوں کی گھریلو پیداوار میں اضافہ کرنے اور درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، حکومت نے پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 2024-25 کے لیے تور، دال اور ا±ڑد کی ریاستی پیداوار کے 100 فیصد کے برابر خریداری کی اجازت دی ہے۔
حکومت نے بجٹ 2025 میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ملک میں دالوں میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے، ریاست کی تور، ا±ڑد اور دال کی 100 فیصد پیداوار کی خریداری مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے اگلے چار سالوں تک جاری رکھی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ