کانپور، 12 مارچ (ہ س)۔ ہولی کا تہوار رنگوں کے ساتھ ساتھ پکوانوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ ہمارے گھر آنے والے مہمانوں کے لیے گوجیا، شکر پارے، رسگلہ اور دیگر بہت سی مٹھائیاں چینی سے تیار کرکے ریفائنڈ تیل میں تل کر مہمانوں کو پیش کی جاتی ہیں لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے اس بار پکوان ہلکے دکھائی دے رہے ہیں۔ کیونکہ چینی اور ریفائنڈ آئل کی قیمتیں اچانک بڑھ گئی ہیں۔ چینی 47 سے 49 روپے فی کلو اور ریفائنڈ 155 سے 160 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہی ہے۔ دکانداروں کے مطابق رمضان، ہولی اور پھر عید کی وجہ سے بازاروں میں اچانک رونق بڑھ گئی ہے۔
ہولی، بھائی چارے اور اتحاد کی علامت سمجھا جانے والا تہوار قریب آ رہا ہے۔ ایسے میں لوگ اپنے گھروں میں ہولی کھیلنے آنے والے مہمانوں کی خدمت کے لیے مزیدار پکوان تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی جاری ہے جس میں روزہ دار شام کو نمکین اور میٹھے پکوانوں سے افطار کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے چینی اور خاص طور پر ریفائنڈ چینی کی مانگ بڑھ گئی اور قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ اب لوگوں کو اپنی جیبیں زیادہ ڈھیلی کرنی پڑ رہی ہیں، جس کا اثر قدرتی طور پر کھانے پر پڑے گا۔
تھوک فروش روی گپتا نے بتایا کہ دو ماہ قبل چینی 4200 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے فروخت ہو رہی تھی لیکن تہواروں کی وجہ سے چینی کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا اور اب یہ 4500 روپے فی کوئنٹل تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ ریفائنڈ آئل جس کی قیمت پہلے 125 سے 130 روپے فی لیٹر تھی اب 152 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی خوردہ دکاندار ہریوم نے بتایا کہ دو ماہ قبل چینی 4200 روپے فی کنٹل خریدی گئی تھی اور 100 گرام سے 44 روپے فی کلو تک فروخت ہوئی تھی۔ جس میں کوئی خاص منافع نہیں ہوا لیکن منافع کے طور پر چینی کی خالی بوریوں کو باردانہ کی صورت میں بچایا جاتا تھا لیکن اب وہی چینی 4500 کوئنٹل میں فروخت کی جارہی ہے۔ جسے ہم پرچون میں 47 سے 48 کلو فروخت کر رہے ہیں۔ اسی طرح ریفائنڈ تیل پہلے 125 سے 130 روپے فی لیٹر خریدا جاتا تھا اور پرچون میں 135 سے 140 روپے فی لیٹر فروخت ہوتا تھا لیکن تہواروں کے باعث تھوک میں 152 روپے فی لیٹر خرید کر 155 سے 160 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے صارفین کے غصے کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی