پارلیمنٹ سے تیل کی کان کنی سے متعلق بل کی منظوری
نئی دہلی، 12 مارچ (ہ س)۔ لوک سبھا نے بدھ کو قدرتی گیس اور پیٹرولیم کی تلاش اور نکالنے کو منظم کرنے کے لیے ایک بل پاس کیا۔ آئل فیلڈز (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ترمیمی بل 2024 کو 1948 کے متعلقہ ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ راجیہ سبھا اسے پچھل
پارلیمنٹ نے تیل کی کان کنی سے متعلق بل کی منظوری دے دی


نئی دہلی، 12 مارچ (ہ س)۔

لوک سبھا نے بدھ کو قدرتی گیس اور پیٹرولیم کی تلاش اور نکالنے کو منظم کرنے کے لیے ایک بل پاس کیا۔ آئل فیلڈز (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ترمیمی بل 2024 کو 1948 کے متعلقہ ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ راجیہ سبھا اسے پچھلے سال دسمبر میں پاس کر چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ سے منظوری مل گئی۔

یہ بل معدنی تیل کی تعریف کو بڑھاتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ اس میں کوئلہ، لگنائٹ یا ہیلیم شامل نہیں ہے۔ اس میں کان کنی کی لیز دینے، مرکزی حکومت کو بہت سے معاملات پر قواعد بنانے کا حق دینے، بعض مضامین کو جرائم کے دائرہ سے ہٹانے اور سزائیں مقرر کرنے کی دفعات شامل ہیں۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بل کو پیش کرتے ہوئے اور بحث کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ بل ریاستوں کے حقوق اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان برابری کے میدان کو متاثر نہیں کرے گا۔ آئل بل کا مقصد ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھنے والی عالمی تیل کمپنیوں کی سب سے بڑی شکایات کو حل کرنا ہے، کاموں میں استحکام فراہم کرکے، لیز کی مدت اور حیثیت دونوں لحاظ سے۔

بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے پوری نے کہا کہ حکومت طویل مدتی توانائی کی حفاظت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کام کر رہی ہے۔ اس کے لیے ہماری پالیسی دستیابی، رسائی اور پائیداری کے تین موضوعات پر مرکوز ہے۔ ہندوستان ایک بڑی صارف منڈی ہے۔ ہم سستے نرخوں پر کہیں سے بھی تیل اور گیس خریدنے کے لیے تیار ہیں۔ اس وقت ہم 39 ممالک سے تیل درآمد کر رہے ہیں۔ ایک بڑی مارکیٹ ہونے کی وجہ سے ہم قیمتوں پر بھی اچھی طرح سودے بازی کرتے ہیں۔

رسائی اور سستے نرخوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں ٹیکسوں میں کٹوتیوں کے ذریعے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں نے بھی ایسا ہی کیا ہے لیکن کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے کوئی رعایت نہیں دی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande