نئی دہلی، 12مارچ(ہ س)۔ملک کے مشہور آر ٹی آئی کارکن اور محقق سلیم بیگ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور دیگر مسلم تنظیموں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم تنظیموں کو کیڈر پر مبنی تنظیم آر ایس ایس سے تحریک چلانا سیکھنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ پرسنل لا بورڈ اور کچھ دیگر مسلم تنظیموں نے 10 مارچ کو جنتر منتر پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔جس کے بعد بورڈ اور دیگر ملی تنظیموں نے 10 مارچ کی تاریخ بدل کر احتجاج ملتوی کرنے کے لیے 13 مارچ کی تاریخ مقرر کی۔ اس کے بعد 11 مارچ کو بورڈ نے پریس کلب آف انڈیا پر احتجاج کی تاریخ بڑھا کر 17 مارچ کر دی۔ بورڈ اور دیگر ساتھی گروپوں سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وقف ترمیمی بل 2024 قانونی شکل اختیار کرے گا تو یہ تنظیمیں احتجاج کریں گی۔بیگ نے کہا کہ بورڈ بار بار احتجاج کی تاریخ بدل رہا ہے اور یہ اس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار احتجاج کی تاریخ بدلنے کا مقصد یہ ہے کہ مسلم ٹھیکیداروں کی یہ تنظیمیں جمہوری ملک میں رہ کر جمہوری طریقے سے تحریک چلانا نہیں جانتی ہیں۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ بورڈ ڈرپوک، بزدل اور خود غرض مردہ لوگوں پر مشتمل ہے جنہوں نے 78 سال بعد بھی جمہوری ملک میں رہنا نہیں سیکھا۔اس بے حسی کی وجہ سے ہم نے بابری مسجد کو کھو دیا کیا انہیں یہ نہیں معلوم تھا کہ ہولی کا تہوار اچانک نہیں آیا۔ان کا ظاہری معنی کچھ اور ہے اور ان کا باطنی مفہوم کچھ اور ہے۔وی وی آئی پی کلچر کی زندگی گزارنے والے یہ لوگ پوری امت مسلمہ کے لیے لعنت اور رسوائی ہیں۔ ان کی وجہ سے آج مسلم کمیونٹی کمزور ہو چکی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais