مدھیہ پردیش میں وزیر خزانہ دیوڑا نے 4.21 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، کوئی نیا ٹیکس نہیں
بھوپال، 12 مارچ (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے تیسرے دن بدھ کو وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے مالی سال 26-2025 کے لیے ریاست کا 4 لاکھ 21 ہزار 32 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور نہ ہی ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجو
وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا بجٹ تقریر پڑھتے ہوئے۔


بھوپال، 12 مارچ (ہ س)۔ مدھیہ پردیش اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے تیسرے دن بدھ کو وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے مالی سال 26-2025 کے لیے ریاست کا 4 لاکھ 21 ہزار 32 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا اور نہ ہی ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ ریاست کی موہن حکومت کا یہ دوسرا بجٹ ہے۔ بجٹ تقریر سننے کے لیے مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان بھی اسمبلی میں موجود تھے۔

وزیر خزانہ دیوڑا نے اپنی بجٹ تقریر کا آغاز کویتا سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا جنون ہے، یہی ایک خواب میرا ہے، وہاں چراغ جلا دوں جہاں اندھیرا ہے....، جنتا و جن پرینیدھیوں کی بے شمار فرمائشیں ہیں، کر سکیں ہم سب پوری، یہ ہماری کوششیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 26-2025 کے بجٹ کا فیصلہ زیرو ویسٹ بجٹنگ عمل سے طے کیا ہے۔ حکومت کا مقصد مدھیہ پردیش کو ایک ترقی یافتہ ریاست بنانا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگوں کی زندگی خوش گوار ہو۔ خواتین کا وقار بلند ہو۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کے نفاذ کے عمل پر غور کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ساتویں پے اسکیل کے مہنگائی الاؤنس پر یکم اپریل 2025 سے نظر ثانی کی جائے گی۔ وہیکل اسکریپ اسکیم کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لیے موٹر وہیکل ٹیکس میں 15 فیصد اور نان ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لیے نئی گاڑی خریدنے پر 25 فیصد چھوٹ دی جائے گی۔ ریاست کے 39 نئے صنعتی علاقوں میں تین لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ ریاستی حکومت نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ہے۔ ریاست میں 22 نئے آئی ٹی آئی کھولے جائیں گے۔ سی ایم یووا شکتی یوجنا کے تحت ریاست کے ہر اسمبلی حلقہ میں تمام سہولیات والے اسٹیڈیم کھولے جائیں گے۔ ریاست میں ڈیجیٹل یونیورسٹی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کھلیں گی۔ دھار میں ڈائنوسار فوسل نیشنل پارک اور ڈنڈوری میں فوسل نیشنل پارک شروع ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ لاڈلی بہنوں کو مرکز کی اسکیموں سے جوڑا جائے گا۔ لاڈلی بہنوں کو اٹل پنشن یوجنا سے جوڑیں گے۔ لاڈلی بہنا کے استفادہ کنندگان کو مرکزی حکومت کی پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پردھان منتری جیون تحفظ یوجنا اور اٹل پنشن یوجنا سے جوڑا جائے گا۔ گئوشالہ میں گائے کو چارہ دینے کی قیمت 20 روپے سے بڑھا کر 40 روپے فی گائے یومیہ کر دی گئی۔ نیشنل پارک اور بفر ایریا میں جنگلی حیات اور انسانی تنازعات کو روکنے کے لیے 3000 کلومیٹر طویل باڑ لگائی جائے گی۔ صحت کے شعبے کے لیے سی ایم کیئر اسکیم اور ٹرانسپورٹ کے لیے مکھیہ منتری سگم ٹرانسپورٹ سروس شروع کی جائے گی۔ مکھیہ منتری کرشک اننتی اسکیم شروع ہوگی۔ دیوی اہلیہ اسکل ٹریننگ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ مکھیہ منتری سگم ٹرانسپورٹ سروس شروع کی جائے گی۔ دیہی شہریوں کو سستی اور قابل رسائی ٹرانسپورٹ میسر ہو گی۔ اس کے لیے 20 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 23 ​​ہزار پرائمری اسکول، 6800 سیکنڈری اسکول، 1100 ہائی اسکول، 900 ہائر سیکنڈری اسکول، 1078 آشرم، 1032 سینئر ہاسٹل، 210 اتکرشن سینئر ہاسٹل، 197 جونیئر ہاسٹل، 154 مہا ودیالیہ ہاسٹل، 818 لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ماڈل اسکول چلائے جارہے ہیں۔ بیگا اور بھاریا کو غذائی قلت سے پاک کرنے کے لیے فوڈ گرانٹ کے تحت 2.20 لاکھ خواتین کے کھاتوں میں 1500 روپے دیے جا رہے ہیں۔ خصوصی پسماندہ قبائلی اکثریتی علاقوں میں پی ایم جنم یوجنا کے تحت 53 ہزار سے زیادہ مکانات بنائے گئے ہیں۔ بچوں کی تعلیم کے لیے 22 نئے ہاسٹل بنائے جائیں گے۔

دیوڑا نے کہا کہ ریاست میں ایک لاکھ کلومیٹر سڑکیں بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے نئی پالیسیاں بنائی گئی ہیں۔ ایک ضلع ایک پروڈکٹ پر توجہ دی جائے گی۔ سی ایم رائز اسکول کے لیے 1017 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہاسٹل بنائے جائیں گے۔

بجٹ کی خاص باتیں:-

- محکمہ داخلہ کے لیے 12876 کروڑ روپے کا پروویژن کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے 1585 کروڑ روپے زیادہ ہے۔

- بزرگوں کو تیرتھ یاترا کے لیے بجٹ میں 50 کروڑ روپے کا انتظام۔

- سماجی و اقتصادی ترقی کی اسکیموں کے لیے 2 لاکھ 1 ہزار 282 کروڑ روپے کا انتظام۔

- محکمہ جیل کے لیے 794 کروڑ روپے کا انتظام۔

- فوڈ اناج اسکیم کے لیے 7132 کروڑ روپے کا انتظام۔

-محکمہ لیبر کے لیے 1808 کروڑ روپے کا انتظام۔

- آکانکشا اسکیم کے لیے 20 کروڑ 52 لاکھ روپے کا انتظام۔

- پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی بہبود کے لیے ایک ہزار 86 کروڑ کا انتظام۔

اگلے پانچ سالوں میں صنعتوں کو تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے کی مراعات دی جائیں گی۔

- غربت کی لکیر سے نیچے خاندانوں کے لیے اسکیموں کا پیکج دیا جائے گا۔ ریاستی سطح کی انشورنس کمیٹی کو بندوق دیں گے۔

- زچگی، شادی اور آخری رسومات کے تحت تقریباً 3,917 کروڑ روپے کے فوائد دیئے گئے۔

- حکومت 50 طلباء کو تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجے گی۔

-ہر اسمبلی میں ایک اسٹیڈیم بنایا جائے گا۔

- شہریوں کے لیے انشورنس کمیٹی بنائی جائے گی۔

- مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے 20 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔

- مدھیہ پردیش میں ڈیجیٹل یونیورسٹی کھولی جائے گی۔

- دھان بونس کے لیے 850 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا۔

- کسان پروتساہن اسکیم کے لیے 5230 کروڑ روپے کا انتظام۔

- سنبل یوجنا کے لیے 700 کروڑ روپے کا انتظام۔

- کسانوں کو صفر سود پر قرض دیا جائے گا۔

- ریاست میں ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کے نفاذ کے عمل پر غور کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا فیصلہ۔

- شری کرشن پاتھیہ اسکیم کے لیے 10 کروڑ روپے کا انتظام۔ اسی طرح رام پتھ گگن یوجنا کے لیے 30 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا۔ گیتا بھون میں لائبریری، آڈیٹوریم، ادبی مواد کی فروخت کا مرکز بنایا جائے گا، اس کے لیے 100 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا۔ تیرتھ درشن اسکیم کے لیے 50 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے، سیاحت، ثقافت اور خیراتی شعبے میں 133 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔

- آیوشمان یوجنا کے لیے 2039 کروڑ روپے کا پروویژن رکھا گیا۔ خوشحال فرد اور خاندان کے ساتھ ہی خوشحال گاؤں کے تصور کے تحت مکھیہ منتری ورنداون گرام یوجنا شروع کی جائے گی۔ یہاں مویشی پالنے، ماہی پروری اور فوڈ پروسیسنگ کو فروغ دینے کے لیے 100 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پنچایت کی مجموعی ترقی میں مدد کرنے کے مقصد سے اس سال بنیادی خدمات کے لیے گرانٹ میں 2507 کروڑ روپے کا اضافہ کرتے ہوئے 6007 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔

- پردھان منتری آواس گرامین یوجنا کے لیے 4400 کروڑ روپے، منریگا کے لیے 4050 کروڑ روپے، پردھان منتری جن مان آواس یوجنا کے لیے 1000 کروڑ روپے، پردھان منتری جن دھن یوجنا روڈ کے لیے 1056 کروڑ روپے اور پردھان منتری پوشن پوشن کے لیے 960 کروڑ روپے کا انتظام۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande