پالگھر،
11 مارچ (ہ س)۔ مہاراشٹر کے پالگھر ضلع میں
ایک 38 سالہ شادی شدہ خاتون نے مبینہ طور پر اپنے تین ماہ کے بھتیجے کو اغوا کر
لیا تاکہ وہ اپنے عاشق کو یہ باور کرا سکے کہ بچہ ان دونوں کا ہے اور اس کے ساتھ
نئی زندگی شروع کر سکے۔ پولیس نے منگل کو اس واقعے کی تصدیق کی۔
پولیس
کے مطابق، خاتون بچے کو لے کر بہار کے نالندہ چلی گئی تھی، جہاں سے پولیس نے بچے
کو بازیاب کرایا اور اتوار کو خاتون کو گرفتار کر لیا۔
مانڈوی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر
سنجے ہزارے نے بتایا کہ ملزمہ نے 18 فروری کی دوپہر پالگھر کے وسائی علاقے کے
مانڈوی سے اپنی بھابھی کے بیٹے کو سیر کے بہانے لے جانے کے بعد اغوا کر لیا اور
فرار ہوگئی۔
کافی
تلاش کے باوجود جب اہل خانہ کو بچہ نہیں ملا تو انہوں نے پولیس میں شکایت درج
کرائی، جس کی بنیاد پر بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 137(2) (اغوا) کے
تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
پولیس نے خاتون کا سراغ لگانے کے لیے تکنیکی نگرانی
اور انٹیلی جنس معلومات کا استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا۔ بعد میں پتہ
چلا کہ وہ بہار کے نالندہ میں موجود ہے۔
پولیس
کی ایک ٹیم نالندہ پہنچی اور مقامی پولیس اور ڈویژنل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو)
کی مدد سے بہار-جھارکھنڈ سرحد کے قریب میر نگر کے سوریا چک گاؤں میں چند گھروں پر
چھاپہ مارا، جہاں خاتون کو بچے کے ساتھ ایک مکان میں پایا گیا۔ پولیس نے بچے کو
بحفاظت بازیاب کر کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا اور خاتون کو اتوار کے روز واپس
مانڈوی لے آئی۔
پوچھ
گچھ کے دوران، خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے تین بچے ہیں، لیکن
وہ بہار میں اپنے عاشق کے ساتھ نئی زندگی شروع کرنا چاہتی تھی۔ پولیس کے مطابق،
خاتون نے اپنے عاشق کو یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے اور اس کے بچے
ہیں۔ اس نے سنگل اور حاملہ ہونے کا تاثر دیا اور اپنے بھتیجے کو اغوا کر کے عاشق
کے سامنے یہ ظاہر کیا کہ بچہ ان دونوں کا ہے۔
پولیس
کے مطابق، خاتون نے بچے کو ویڈیو کال پر اپنے عاشق کو دکھایا تاکہ اسے اپنی کہانی
پر قائل کر سکے۔ اس کا منصوبہ عاشق کے ساتھ بسنے کا تھا اور وہ بچے کو اپنے نئے
تعلق کی سچائی ثابت کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی تھی۔
پولیس
نے بتایا کہ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان