کوئٹہ، 11 مارچ (ہ س)۔ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے منگل کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک مسافر ٹرین پر حملہ کر کے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اس حملے میں چھ فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ ٹرین کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔ بی ایل اے نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے اور 120 مسافروں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اخبار دی ڈان نے بلوچستان حکومت کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر پہرو کنری اور گڈلر کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی۔ اس حملے میں چھ فوجی مارے گئے ہیں۔ حملے کے بعد سے علاقے میں ایمرجنسی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ تمام ڈاکٹروں اور نرسوں کو جلد اسپتال پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق ٹرین میں نو بوگیاں تھیں جن میں کم از کم 500 مسافر سوار تھے۔ اسے مسلح افراد نے ٹنل نمبر 8 پر روکا۔ حکومت مسافروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ علاقہ ناہموار ہونے کی وجہ سے افسران کو موقع پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
دریں اثنا، بی ایل اے نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے ٹرین پر قبضہ کر لیا اور 120 مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ بی ایل اے نے خواتین، بچوں اور بلوچ مسافروں کو چھوڑ دیا ہے، دیگر کو یرغمال بنا لیا ہے۔ یرغمالیوں میں انٹر سروسز انٹیلی جنس، پاکستان آرمی، پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس کے سپاہی اور اہلکار شامل ہیں۔ بی ایل اے نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ اگر کسی قسم کی فوجی مداخلت ہوئی تو تمام یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد