میانمار میں کشمیری نوجوان کو یرغمال بنانے پر ایم ای اے نے کہا کہ معاملہ میانمار کے حکام کے ساتھ اٹھایا گیا
سرینگر، 11 مارچ (ہ س)۔ وزارت خارجہ نے منگل کو جموں اینڈ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی درخواست کا جواب دیا، جس کے مطابق صفاکدل، سری نگر کے ایک کشمیری نوجوان فیضان رسول، جسے میانمار میں انسانی اسمگلروں کے ذریعہ تاوان کے لیے یرغمال بنایا گیا ہے۔ تفصیلات
میانمار میں کشمیری نوجوان کو یرغمال بنانے پر ایم ای اے نے کہا کہ معاملہ میانمار کے حکام کے ساتھ اٹھایا گیا


سرینگر، 11 مارچ (ہ س)۔ وزارت خارجہ نے منگل کو جموں اینڈ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی درخواست کا جواب دیا، جس کے مطابق صفاکدل، سری نگر کے ایک کشمیری نوجوان فیضان رسول، جسے میانمار میں انسانی اسمگلروں کے ذریعہ تاوان کے لیے یرغمال بنایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جے کے ایس اے کے قومی کنوینر ناصر خوہامی نے کہا کہ ایم ای اے نے تصدیق کی ہے کہ ہندوستانی مشن نے میانمار میں متعلقہ حکام کے ساتھ میاوادی میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کا معاملہ سختی سے اٹھایا ہے، جس میں فیضان رسول کا مخصوص معاملہ بھی شامل ہے۔ اپنے سرکاری ردعمل میں ایم ای اے نے کہا کہ میاوادی میں پھنسے کشمیری نوجوان فیضان رسول سمیت تمام ہندوستانی شہریوں کی بازیابی اور وطن واپسی کی درخواستیں میانمار کے متعلقہ حکام کو بھیج دی گئی ہیں۔ ہم اس پر سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔ وزارت نے بیرون ملک ملازمتوں کی جعلی پیشکشوں کے خلاف احتیاط کی ضرورت کو بھی دہرایا، لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ سفر کرنے سے پہلے مناسب ذرائع سے روزگار کے مواقع کی تصدیق کریں۔ قبل ازیں، جے کے ایس اے نے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کو خط لکھا تھا، جس میں فیضان رسول کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے فوری سفارتی مداخلت پر زور دیا گیا تھا۔ اسے ملازمت کے جھوٹے وعدوں کے تحت میانمار لے جایا گیا اور اب اسے 4.5 لاکھ روپے تاوان کے لیے بند کرکے رکھا گیا ہے۔ ایم ای اے کے تیز ردعمل کا خیرمقدم کرتے ہوئے، خوہامی نے فیضان کے کیس کی فوری ضرورت پر زور دیا، جس کا سامنا اسے جان لیوا صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کہ ہم وزارت کی فوری کارروائی کو سراہتے ہیں، ہم نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اس خاص کیس کی زیادہ عجلت کے ساتھ پیروی کریں۔ فیضان رسول کی جان کو خطرہ ہے، اس کا خاندان پریشانی میں ہے، اور وہ اسمگلروں کی طرف سے مانگے جانے والے تاوان کے قابل نہیں ہیں۔ اسے بحفاظت گھر لانے کے لیے فوری سفارتی مداخلت ضروری ہے۔ایسوسی ایشن نے حکومت ہند سے بیداری کی مہم شروع کرنے اور اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زور دیا ہے جو ہندوستان اور بیرون ملک کام کررہے ہیں تاکہ مزید معصوم جانوں کو اس طرح کے گھوٹالوں کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mir Aftab


 rajesh pande