حکومت نے جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر 5 سال کی پابندی عائد کی
نئی دہلی، 11 مارچ (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین (جے کے آئی ایم) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کے لیے کالعدم تنظیم قرار دیا ہے۔منگل کو ایک نوٹیفکیشن میں،
حکومت نے جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر 5 سال کی پابندی عائد کی


نئی دہلی، 11 مارچ (ہ س)۔

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین (جے کے آئی ایم) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کے لیے کالعدم تنظیم قرار دیا ہے۔منگل کو ایک نوٹیفکیشن میں، مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ عمر فاروق کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور بھارت مخالف پروپیگنڈے میں ملوث رہے ہیں۔ یہ تنظیم غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے جو ملک کی سالمیت، خود مختاری اور سلامتی کے لیے نقصان دہ ہیں۔

وزارت نے اے اے سی اور اس کے رہنماو¿ں کے خلاف کئی فوجداری مقدمات درج کیے ہیں، جن میں بغاوت، غیر قانونی اجتماع اور تشدد پر اکسانے کے الزامات شامل ہیں۔ عمر فاروق اور اے اے سی کے دیگر ارکان کے خلاف سرینگر کے مختلف تھانوں بشمول نوہٹہ، صفاکدل اور کوٹھی باغ میں بھارتی حکومت کے خلاف تقاریر کرنے، انتخابی بائیکاٹ کو فروغ دینے اور مظاہروں کو اکسانے پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اے اے سی کے ترجمان آفتاب احمد شاہ اور دیگر کے خلاف ملک مخالف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں چارج شیٹ بھی داخل کی ہے۔ حکومت کا ماننا ہے کہ اگر اس کی جانچ نہ کی گئی تو اے اے سی عسکریت پسندی کی حمایت جاری رکھے گی، امن عامہ میں خلل ڈالے گی اور جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند تحریکوں کو فروغ دے گی۔

ایک الگ نوٹیفکیشن میں، وزارت داخلہ نے کہا کہ مسرور عباس انصاری کی قیادت والی جے کے آئی ایم غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھی جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے نقصان دہ تھی۔ اس کے ارکان جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور بھارت مخالف پروپیگنڈے میں ملوث رہے ہیں۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ اگر جے کے آئی ایم کی سرگرمیوں پر روک نہیں لگائی گئی تو یہ ملک مخالف جذبات کو فروغ دینے، جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ انضمام کو چیلنج کرنے اور امن عامہ کو درہم برہم کرتی رہے گی۔ ان خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، حکومت نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 3 کے تحت فوری طور پر اس تنظیم پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق، دستیاب تمام حقائق پر غور کرتے ہوئے، وزارت داخلہ نے دونوں گروپوں کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کے لیے غیر قانونی قرار دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande