لزبن (پرتگال)، 05 فروری (ہ س)۔ رضاکارانہ تنظیم آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (اے کے ڈی این) کے بانی آغا خان (IV) انتقال کر گئے۔ خان، جو صرف 20 سال کی عمر میں دنیا بھر کے لاکھوں شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا بن گئے، نے منگل کو یہاں 88 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ آغا خان فاؤنڈیشن نے کہا کہ ان کے جانشین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنی وصیت میں اپنے جانشین کا نام لکھا ہے۔
اے کے ڈی این ویب سائٹ کے مطابق، آغا خان فاؤنڈیشن اور اسماعیلی مذہبی کمیونٹی نے اعلان کیا کہ شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے 49 ویں موروثی امام محترم شہزادہ قریب الحسینی (آغا خان چہارم) منگل کو پرتگال میں انتقال کر گئے۔ اسماعیلی مسلمانوں کو روحانی قیادت فراہم کرنے کے علاوہ انہوں نے ترقی پذیر ممالک میں گھروں، ہسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر کے لیے اربوں ڈالر کا عطیہ بھی دیا۔ آغا خان نے اپنے خاندان کی موجودگی میں آخری سانس لی۔ ان کی وصیت لزبن میں ان کے اہل خانہ اور مذہبی رہنماؤں کی موجودگی میں پڑھی جائے گی۔ جانشین کا انتخاب صرف اس کی مرد اولاد یا رشتہ داروں میں سے ہوتا ہے۔
آغا خان کے خاندان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسلام کے پیغمبر محمد کی براہ راست اولاد ہیں۔ پرنس کریم آغا خان کو 1957 میں ان کے دادا نے اپنے بیٹے علی خان کو نظرانداز کرتے ہوئے غیر متوقع طور پر جانشین نامزد کیا تھا۔ اپنی تقرری کے وقت وہ ہارورڈ کے گریجویٹ تھے۔
آغا خان چہارم نے اپنی پوری زندگی عوامی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر دی۔ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک آج 96,000 افراد کو ملازمت دیتا ہے۔ وہ صحت، تعلیم، رہائش اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک نے افغانستان، بنگلہ دیش اور تاجکستان سمیت کئی ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی