دھننجے منڈے کی حمایت پر مراٹھا برادری کا اعتراض، روحانی پیشوا کا کیرتن پروگرام منسوخ
پونے، 5
فرروی (ہ س)۔ مہاراشٹر کے پونے ضلع کے دیہو میں ونجاری برادری
کے روحانی پیشوا نام دیو شاستری کے ’کیرتن‘ پروگرام کو مراٹھا تنظیموں کی مخالفت
اور مقامی پولیس کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی ہدایات کے بعد منسوخ کر دیا گیا ہے۔
بھگوان گڑھ سنستھان کے سربراہ نام دیو شاستری نے حال ہی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی
(اجیت پوار) کے ریاستی وزیر دھننجے منڈے کی حمایت کا
اظہار کیا تھا، جو ونجاری برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور بیڑ ضلع میں ایک مراٹھا
سرپنچ کے قتل کے معاملے میں تنازع کا شکار ہیں، جس پر مراٹھا تنظیموں نے شدید
اعتراض کیا تھا۔
بیڑ ضلع کے مساجوگ گاؤں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کو 9
دسمبر 2024 کو اغوا، تشدد اور قتل کر دیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر وہ ایک انرجی فرم
سے تاوان کی وصولی کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس معاملے میں اب تک سات افراد کو
گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں دھننجے منڈے کے قریبی ساتھی والمک کراڈ بھی شامل
ہیں، جو تاوان وصولی کے ایک اور کیس میں گرفتار ہوئے تھے۔ شاستری، جو ونجاری
برادری میں ایک قابل احترام شخصیت ہیں، نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ دھننجے
منڈے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بعد ازاں انہوں نے مقتول سرپنچ دیشمکھ کے اہل خانہ
سے بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔
شاستری کا یہ پروگرام جمعہ کو دیہو کے قریب سری
کھیترا بھنڈارا ڈونگر میں منعقد ہونا تھا، جہاں سنت توکارام مہاراج کا مشہور مندر
واقع ہے۔ تاہم، یکم فروری کو اکھنڈ مراٹھا سماج کے اراکین نے مندر کے ٹرسٹیوں کو
ایک خط دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ شاستری کے ’کیرتن‘ کو منسوخ کیا جائے کیونکہ
انہوں نے دھننجے منڈے کی حمایت کی تھی۔ تلیگاؤں دبھاڈے پولیس نے بھی منگل کو مندر
کے ٹرسٹیوں کو ایک خط جاری کیا، جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر یہ پروگرام منعقد
کیا گیا تو امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے اور مراٹھا تنظیم کے اراکین شاستری
کو نشانہ بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
مندر کے معتمد بالاصاحب کاشد نے کہا کہ موجودہ
حالات اور پولیس کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے، مراٹھا تنظیموں
کی طرف سے پیش کیے گئے خط اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ہم نے نام دیو
شاستری کے ’کیرتن‘ پروگرام کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ
اس فیصلے سے قبل شاستری سے بھی مشاورت کی گئی تھی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان