جے پور، 5 فروری (ہ س)۔
جے پور-بیکانیر ہائی وے (این ایچ-52) پر جے پور میں چومو میں ایک اسکول بس ایک پلیا سے گر گئی۔ حادثے میں 12 ویں جماعت کی ایک طالبہ کی موت ہو گئی، جب کہ 9 بچے شدید زخمی ہو گئے۔ اس بس کی فٹنس گزشتہ سال مارچ میں ہی ختم ہو گئی تھی۔ اس کے باوجود بچوں کو لے جانے والی بس ہائی وے پر چلتی رہی۔ اس کا پرمٹ چوکی دھنی سے سرسی روڈ تک تھا۔ قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے بس دوسرے روٹ پر چل رہی تھی۔
تمام زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔ حادثہ بس کی بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا۔ بس میں 25-30 بچے سوار تھے۔ واقعے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
این ایچ ۔52 واقع ویر ہنومان روڈ پولیا کے بدھو صبح اسکول بس بے قابو ہو کر حادثہ کا شکار ہو گئی۔ حادثے کے بعد موقع پر بھیڑ جمع ہو گئی۔
اس حادثہ میں طالب علم کومل دیوندا (18) کی بیٹی شیشوپال دیوندا ساکن رام پورہ ڈبری (چومو) کی موت ہوگئی۔ کومل بارہویں جماعت کی طالبہ تھی۔
اطلاع ملتے ہی چومو پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ 108 ایمبولینس کی مدد سے تمام زخمی بچوں کو اسپتال پہنچایا گیا۔ چھ شدید زخمی بچوں کو شہر کے سدھی ونائک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ عینی شاہدین سابق طلباء یونین کے صدر انوراگ شرما اور روی شرما نے بتایا کہ وہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں صبح کی سیر کر رہے تھے۔ اسی دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی اور بس الٹ گئی۔ جب ہم موقع پر پہنچے تو بچے چیخ رہے تھے۔
حادثے کے بعد موقع پر جمع لوگوں نے برہمی کا اظہار کیا۔ الزام ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ چومو میں اوور لوڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا۔ مقامی لوگوں نے محکمہ ٹرانسپورٹ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے نعرے بازی کی اور احتجاج کیا۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی غفلت کا نتیجہ ہے کہ اسکولوں کے نام پر پرائیویٹ بسیں چل رہی ہیں۔ ضروری قوانین پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جے پور کے ڈی سی پی ویسٹ امیت کمار بڈانیہ چومو پہنچے۔ انہوں نے سمود روڈ پر واقع سدھی ونائک اسپتال میں زخمی بچوں سے واقعہ کی معلومات لی۔ اس موقع پر اے سی پی اشوک چوہان اور کارگزار پولیس اسٹیشن انچارج گنیش سینی، سابق ایم ایل اے رام لال شرما، بی جے پی کے ضلع صدر شیام شرما، طلبہ یونین کے سابق صدر انوراگ شرما بھی اسپتال پہنچے اور واقعہ کی جانکاری لی۔
واقعے کے بعد اسکول انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی موقع پر نہیں پہنچا۔ اس کو لے کر لوگوں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اے سی پی اشوک چوہان نے لوگوں کو سمجھایا۔ اس کے باوجود لوگ اسکول انتظامیہ کو موقع پر بلانے کے مطالبے پر ڈٹے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے بعد اسکول سے کوئی نہیں آیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر لوگ چومو کے سرکاری اسپتال کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی شروع کردی۔
ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفیسر نے چومو پولیس اسٹیشن آفیسر کو خط لکھ کر حادثے کے ذمہ داروں بشمول اسکول آپریٹر اور بس مالک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ گاڑی بال واہنی کے پرمٹ کے بغیر چلائی جا رہی تھی۔ فٹنس بھی پچھلے سال ہی ختم ہو گئی تھی
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ