ڈھاکہ، 05 فروری (ہ س)۔ بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو قتل کرنے کے ارادے سے ٹرین پر حملے کے تمام ملزمان کو ہائی کورٹ نے آج بری کر دیا۔ یہ حملہ 1994 میں ہوا تھا۔ تب شیخ حسینہ ایک طاقتور اپوزیشن لیڈر تھیں۔ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق، پبنا کے ایشوردی میں اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ کو لے جانے والی ٹرین پر حملے کے کیس میں سزائے موت پانے والے نو افراد سمیت تمام سزا یافتہ افراد کو بری کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس محمد محبوب الاسلام اور جسٹس محمد حمید الرحمان پر مشتمل بنچ نے سنایا۔ عدالت میں بیرسٹر قیصر کمال نے ایڈووکیٹ محبوب الرحمان خان اور ایڈووکیٹ مقصود اللہ کی معاونت سے مدعا علیہان کی نمائندگی کی۔بتایا جاتا ہے کہ 23 ستمبر 1994 کو شیخ حسینہ روپشا ایکسپریس سے کھلنا سے سید پور جا رہی تھیں۔ انہیں راستے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا۔ الزام لگایا گیا تھا کہ بی این پی رہنما زکریا پنٹو نے دیگر افراد کے ساتھ ایشور واڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین پر آتشیں اسلحے اور دھماکہ خیز مواد سے ان کو قتل کرنے کی نیت سے حملہ کیا گیا۔حملے کے بعد ایشوردی جی آر پی کے اس وقت کے انچارج نذر اسلام نے اسی دن مقدمہ درج کرایا۔ اس کی جانچ سی آئی ڈی نے کی۔ سی آئی ڈی نے 3 اپریل 1997 کو 52 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ اس دوران پانچ ملزمان ہلاک ہو گئے۔ اس لیے اسے مقدمے کی کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ 3 جولائی 2019 کو ایک عدالت نے زکریا پنٹو اور دیگر 8 افراد کو سزائے موت سنائی، جب کہ 25 افراد کو عمر قید اور 13 کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس کے بعد سزائے موت کا کیس نظرثانی کے لیے ہائی کورٹ کو بھیجا گیا تھا، جب کہ مجرموں نے بریت کی اپیل بھی دائر کی تھی۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan