ڈھاکہ، 05 فروری (ہ س)۔ بنگلہ دیش سپریم کورٹ کے احاطے کے اندر مبینہ طور پر بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے کارکنوں کے حملے میں آج کم از کم تین صحافی زخمی ہو گئے۔ ان کے نام ہیں، جاوید اختر (اے ٹی این نیوز)، اے کے ایم رفیق الاسلام عرف حسن جاوید (این ٹی وی) اور عزیز الاسلام پنوں (ڈیپٹو ٹی وی)۔ جاوید اختر کو علاج کے لیے ککریل کے اسلامی بینک اسپتال لے جایا گیا۔ڈیلی سٹار اخبار نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ صحافی صبح 11 بج کر 50 منٹ پر سپریم کورٹ انیکسی بلڈنگ کے سامنے اپنے وکلاءکا انتظار کر رہے تھے۔ اس وقت بی این پی چیئرپرسن کے مشیر حبیب الرحمن حبیب اور پبنا کے کئی دوسرے رہنما اور کارکن وہاں موجود تھے۔ اس دوران ایک نوجوان صحافیوں سے جھگڑنے لگا۔ تب پبنا کے بی این پی لیڈروں اور کارکنوں نے صحافیوں پر حملہ کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ بی این پی کے قانونی امور کے سیکرٹری بیرسٹر قیصر کمال اور بی این پی کے چیئرپرسن کے معاون خصوصی شمس الرحمن شمل بسواس نے بعد میں مداخلت کی۔ بیرسٹر قیصر کمال نے صحافی جاوید کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایمبولینس میں ہسپتال لے جانے کا انتظام کیا۔لاءرپورٹرز فورم کے صدر اے کے ایم رفیق الحسن عرف حسن جاوید بھی جاوید کے ہمراہ ہسپتال پہنچے۔ فورم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ حملے کے خلاف احتجاجاً صحافیوں نے طے شدہ بریفنگ کا بائیکاٹ کیا اور انیکسی بلڈنگ کے سامنے دھرنا دیا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan