نئی دہلی، 04 فروری (ہ س)۔ مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نے منگل کو کہا کہ گزشتہ برس اعلان کی گئی پردھان منتری انٹرن شپ اسکیم ( پی ایم آئی ایس) کا مقصد ملازمتیں فراہم کرنا نہیں تھا، بلکہ اس کا مقصد نوجوانوں کو ملازمت کے لیے تیار کرنا اور انہیں ہنر مند بنانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کوٹاپ 500 کمپنیوں میں انٹرن شپ یا ایسپوزر حاصل کرنے کی اجازت دینا چاہتی ہے۔ اس کے بعد، وہ نوکری تلاش کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔
راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ برس شروع ہوئی پردھان منتری انٹرن شپ اسکیم کے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت صنعتوں نے 1.27 لاکھ مواقع فراہم کیے ہیں۔ اس کے بعد ممکنہ امیدواروں سے درخواست دینے کو کہا گیا اور پھر انہیں اپنی ریاستوں میں انتخاب کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا پائلٹ پروجیکٹ اس سال جنوری سے شروع ہوا ہے۔ تقریباً 80 مزید کمپنیاں پیشکشیں لے کر آئی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ملک بھر کے 743 سے زائد اضلاع میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
سیتا رمن نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کئی بیداری مہم چلا رہی ہے۔ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت زیادہ وقت صرف کر رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اس کے بارے میں جانیں۔ ہم ان امیدواروں سے بھی بات کر رہے ہیں، جنہوں نے اس پیشکش کو قبول کیا ہے اور انہیں اپنے تجربے کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ انہوں نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں اور حلقوں کے نوجوانوں کے ساتھ فعال طور پر مشغول ہوں جو پردھان منتری انٹرن شپ اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ پردھان منتری انٹرن شپ اسکیم کا مقصد ملازمتیں فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ نوجوانوں کو بازار میں دستیاب سہولیات کے بارے میں معلومات فراہم کرنا اور انہیں تربیت دینا ہے۔ لہٰذا یہ ہماری حکومت کی ملازمتیں فراہم کرنے اور ساتھ ہی ان لوگوں کو ملازمتوں کے لیے تیار کرنے کی کوشش کا حصہ تھا ، جو ابھی تک تیار نہیں ہیں۔ ہم فعال طور پر خواتین کی اپنے ضلع میں اور اگر ان کے ضلع میں ممکن نہ ہو تواپنی ریاست میں اس اسکیم کے لئے درخواست دینے کے واسطے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں تاکہ انہیں زیادہ دور نہ جانا پڑے اور خواتین کو یہ بہت مددگار ثابت ہوا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد