نئی دہلی، 4 فروری (ہ س)۔ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے محافظ جوگراج سنگھ کی کہانی جدوجہد، محنت اور کامیابی کی علامت ہے۔ جگراج، جو کبھی اٹاری-واہگہ بارڈر پر جھنڈے اور پانی کی بوتلیں بیچتا تھا، نے حال ہی میں ختم ہونے والی مینز ہیرو ہاکی انڈیا لیگ (ایچ آئی ایل) 2024-25 میں شراچی راڑ بنگال ٹائیگرز کے لیے کھیلتے ہوئے ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر کا خطاب جیتا تھا۔ انہوں نے حیدرآباد طوفانس کے خلاف فائنل میں ہیٹ ٹرک سمیت 12 گول کیے اور اپنی ٹیم کو چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جدوجہد سے کامیابی تک کا سفر
پنجاب کے اٹاری میں پیدا ہونے والے 28 سالہ جگراج کا سفر آسان نہیں تھا۔ خاندان کی مالی حالت اس وقت خراب ہو گئی جب ان کے والد، جو ہندوستانی فوج میں ایک پورٹر تھے، بیمار ہو گئے۔ ایسے میں جگراج نے اپنے خاندان کی کفالت کے لیے جھنڈے اور پانی کی بوتلیں بیچنا شروع کر دیں۔
انہوں نے کہا، میں نے کبھی یہ سوال نہیں کیا کہ میں ایسا کیوں کر رہا ہوں۔ فیملی میری پہلی ترجیح تھی۔ محنت ہی واحد راستہ تھا، اور مجھے یقین تھا کہ یہ میرے مستقبل کی راہ ہموار کرے گا۔
اگرچہ حالات مشکل تھے لیکن جگراج کا ہاکی کے شوق میں کبھی کمی نہیں آئی۔ اس نے سات سال کی عمر میں ہاکی کھیلنا شروع کر دی تھی۔ ان کے بڑے بھائی، جنہوں نے اپنے والد کی ملازمت سنبھالنے کے لیے ہاکی کو خیرباد کہہ دیا تھا، ہمیشہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔
ہیرو ایچ آئی ایل میں شاندار کارکردگی
جگراج نے ہیرو ایچ آئی ایل کے اپنے پہلے ہی سیزن میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ فائنل میں ہیٹ ٹرک کر کے انہوں نے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا اور ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر بن گئے۔
انہوں نے کہا، فائنل میں ہیٹ ٹرک کرنا ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے۔ میں نے اس کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، لیکن جب میں نے دو گول کیے تو میں تیسرے کے لیے چلا گیا۔ یہ میرے لیے بہت بڑا ذاتی سنگ میل ہے۔
شراچی راڑ بنگال ٹائیگرز کے کپتان روپندر پال سنگھ کی رہنمائی نے بھی جگراج کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جگراج نے کہا، روپندر نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا اور پورے ٹورنامنٹ میں میری رہنمائی کی۔ ان کی مدد سے میں اپنی صلاحیت دکھانے میں کامیاب رہا۔
مستقبل کے منصوبے
اب، جگراج کی نظریں بھونیشور میں ہونے والی ایف آئی ایچ پرو لیگ پر لگی ہوئی ہیں، جہاں وہ اپنی شاندار فارم کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ایچ آئی ایل نے میرے اعتماد کو بڑھایا ہے۔ اب میں ایف آئی ایچ پرو لیگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ہندوستانی ٹیم میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتا ہوں۔
اس کے علاوہ ان کا مقصد ورلڈ کپ، ایشین گیمز اور اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان کے لیے بڑے اسٹیجز پر پرفارم کرنا چاہتا ہوں، میرا خواب ہے کہ اولمپکس اور ورلڈ کپ میں اپنے ملک کے لیے گولڈ میڈل جیتوں۔
ملک کے لیے محنت اور لگن
اٹاری واہگہ بارڈر سے لے کر ہندوستانی ہاکی کے سرفہرست کھلاڑیوں میں شامل ہونے تک جگراج کی کہانی جدوجہد اور عزم کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں ہندوستان کے لیے کھیل سکتا ہوں میں سخت محنت کرتا رہوں گا۔ یہ ملک میرے لیے سب کچھ ہے اور میں اسے ایک قابل فخر لمحہ دینا چاہتا ہوں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی