کیشو کنج دفتر کے افتتاح کے موقع پر آر ایس ایس سربراہ نے کہا، عظیم الشان عمارت کی طرح ہی عظیم الشان کام کرنا ہوگا
نئی دہلی، 19 فروری (ہ س)۔ جھنڈے والان میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) کے تجدید شدہ 'کیشو کنج' دفتر میں آج پرویش اتسو پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کی حالت بدل گئی ہے، لیکن سمت
کیشو کنج دفتر کے افتتاح کے موقع پر آر ایس ایس سربراہ نے کہا، عظیم الشان عمارت کی طرح ہی عظیم الشان کام کرنا ہوگا


نئی دہلی، 19 فروری (ہ س)۔ جھنڈے والان میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) کے تجدید شدہ 'کیشو کنج' دفتر میں آج پرویش اتسو پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر آر ایس ایس کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ سنگھ کی حالت بدل گئی ہے، لیکن سمت نہیں بدلنی چاہیے۔ خوشحالی ضروری ہے لیکن شان و شوکت اتنی ہی ہونی چاہیے جتنی ضروری ہے۔ کیشو میموریل کمیٹی کی یہ تزئین و آرائش کی گئی عمارت عظیم الشان ہے، کام اس کی شان کے مطابق ہونا پڑے گا۔ اب جبکہ صورتحال ہمارے مطابق ہے ، ہمیں زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر پرویش اتسو پروگرام میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کے عالمی لیڈر بننے پر پورا بھروسہ ہے اور ہم اسی جسم اور ان آنکھوں سے ملک کو ایسا بنتے دیکھیں گے۔ لیکن اس کے لیے سنگھ کے رضاکاروں کو کوششیں کرنی ہوں گی۔ اس کے لیے ہمیں کام کو مسلسل بڑھانا ہو گا۔

ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور بہت سے معاملات یہاں سے چلتے ہیں۔ ایسے میں یہاں دفتر کی ضرورت محسوس کی گئی اور اسی ضرورت کے مطابق یہاں دفتر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ کے رضاکار کا کام صرف اس عظیم الشان عمارت کی تعمیر سے مکمل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آج سنگھ کے مختلف جہتوں سے سنگھ کا کام پھیل رہا ہے۔ اس لیے توقع کی جاتی ہے کہ سنگھ کے رضاکاروں کا طرز عمل قابل اور پاکیزہ رہے۔

رام جنم بھومی ٹرسٹ کے خزانچی، گووند دیو گری مہاراج نے اپنے آشیرواد میں آج کے دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج چھترپتی شیواجی مہاراج اور شری گروجی کی یوم پیدائش ہے۔ شیواجی سنگھ کی نظریاتی طاقت ہیں۔ ہم ہندو دھرتی کے بیٹے ہیں، سنگھ قوم کی روایات کو مضبوط کرتے ہوئے قوم کی ترقی کی بات کرتا ہے۔

اُداسین آشرم دہلی کے سربراہ سنت راگھوانند جی مہاراج نے اپنے مختصر آشیرواد میں کہا کہ اگر سنگھ نے 100 سال مکمل کیے ہیں تو اس کے پیچھے ڈاکٹر صاحب کے مضبوط عزم کی وجہ سے ہے۔ سنگھ نے سماج کے تئیں لگن کے ساتھ کام کیا ہے اور سماج کے ہر طبقے کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ اس لیے سنگھ کا کام مسلسل بڑھ رہا ہے۔ شری کیشو میموریل کمیٹی کے صدر آلوک کمار نے شروع سے اب تک کیشو کنج کی تعمیر نو کے مختلف مراحل کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔

اس تقریب میں عمارت کی تعمیر میں مختلف کاموں میں حصہ لینے والے کچھ خدمات فراہم کرنے والوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔

پروگرام کے دوران اسٹیج پر جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے، نارتھ زون سنگھ چالک پون جندل، دہلی صوبے کے سنگھ چالک ڈاکٹر انل اگروال بھی موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر صحت جے پی نڈا، سنگھ کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر کرشن گوپال، ارون کمار، سینئر پرچارک سریش سونی، رابطہ سربراہ رام لال، معاون مہم سربراہ نریندر ٹھاکر، اندریش کمار، پریم گوئل، رامیشور اور کئی سینئر کارکنان اور رضاکار اس تقریب میں موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ آر ایس ایس 1939 سے دہلی میں سرگرم ہے۔ پھر جھنڈےوالان میں اسی جگہ ایک چھوٹی سی عمارت تعمیر کی گئی جس میں آر ایس ایس کے دفتر کا ایک حصہ بنایا گیا لیکن 1962 میں اس کو بڑھا کر دوسرے کمرے بنائے گئے۔ شری کیشو میموریل کمیٹی 1969 میں تشکیل دی گئی تھی۔ 80 کی دہائی میں ضرورت کے مطابق عمارت کو مزید توسیع دی گئی۔ سنہ 2016 میں خود آر ایس ایس سربراہ نے خود اس مقام پر شری کیشو اسمارک سمیتی کے ذریعہ تعمیر کردہ کیشو کنج کی اس عمارت کا اپنے ہاتھوں سے سنگ بنیاد رکھا تھا اور آج یہ اپنی تجدید شدہ شکل میں ہم سب کے سامنے کھڑی ہے۔

کیشو کنج میں بنیادی طور پر تین ٹاور ہیں - 1. سادھنا 2. پریرنا 3. ارچنا۔ تمام جدید تقاضوں سے آراستہ ایک پرکشش اشوک سنگھل آڈیٹوریم، عام لوگوں کے لیے ایک کیشو لائبریری، ایک او پی ڈی اسپتال، ایک لٹریچر اسٹور، اور خوبصورت اور حب الوطنی کی کتابوں کے لیے سروچی پرکاشن ہے۔ کیشو کنج کے پاس اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے 150 کلو واٹ کا سولر پلانٹ ہے اور کچرے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے اور ری سائیکلنگ کے لیے 140 کے ایل ڈی صلاحیت کا ایس ٹی پی پلانٹ ہے۔ پچھلی عمارت کی طرح نئی عمارت میں بھی ایک ہنومان مندر ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande