جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ایمبولنس کا راستہ روکنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
جموں, 13 فروری (ہ س)جموں-سرینگر نیشنل ہائی وے پر ایمبولینسوں کی بروقت اور بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے ٹریفک پولیس نے نیا معیاری عملی طریقہ کار جاری کیا ہے۔ اس اقدام کو موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی دفعہ 194-ای کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، جس
جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ایمبولنس کا راستہ روکنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔


جموں, 13 فروری (ہ س)جموں-سرینگر نیشنل ہائی وے پر ایمبولینسوں کی بروقت اور بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے ٹریفک پولیس نے نیا معیاری عملی طریقہ کار جاری کیا ہے۔ اس اقدام کو موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی دفعہ 194-ای کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، جس کے مطابق اگر کوئی ڈرائیور ایمبولینس، فائر سروس یا کسی بھی دیگر ایمرجنسی گاڑی کو راستہ دینے میں ناکام رہتا ہے تو اسے چھ ماہ قید یا دس ہزار روپے جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔اعلامیے کے مطابق، ہائی وے پر ایمبولینسوں کی آزادانہ نقل و حرکت کے لیے تمام متعلقہ ٹریفک سپروائزری افسران کو سختی سے ہدایات پر عمل درآمد کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ہدایت نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ ایمبولینسوں کو ترجیحی بنیادوں پر راستہ دیا جائے، خاص طور پر ان گاڑیوں کو جن میں تشویشناک حالت کے مریض، زخمی یا میتیں موجود ہوں۔ ٹریفک حکام کی جانب سے ایمبولینسوں کے لیے رنگوں کا تعین بھی کیا گیا ہے، جس کے تحت شدید بیمار یا تشویشناک مریضوں کے لیے سرخ رنگ، غیر تشویشناک مریضوں کے لیے نیلا رنگ جبکہ میتوں کی منتقلی کے لیے سیاہ رنگ مخصوص کیا گیا ہے۔ٹریفک حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہائی وے پر ٹریفک دباؤ والے مقامات اور ممکنہ متبادل راستوں کے بارے میں مسلسل معلومات کا تبادلہ کریں تاکہ ایمبولینسوں کی روانی متاثر نہ ہو۔ اس حوالے سے ٹریفک کنٹرول یونٹس ، پولیس کنٹرول رومز ، اسپتال انتظامیہ اور ضلعی حکام کے درمیان مکمل ہم آہنگی برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت کارروائی کی جا سکے۔ٹی سی یو رام بن اور ادھم پور کو خصوصی طور پر ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ سڑکوں کی موجودہ حالت، ٹریفک جام اور موسمی صورتحال سے متعلق تازہ ترین معلومات فراہم کریں تاکہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس حوالے سے ٹریفک پولیس نے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے ہیں تاکہ ایمبولینسوں کی نقل و حرکت میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande